لبنان پر اسرائیلی بمباری، 356 اموات، بڑے پیمانہ پر نقل مکانی

24 Sep, 2024 | 01:11 AM

سٹی42:    جنوبی لبنان میں حزب اللہ کو نشانہ بنانے والے وسیع پیمانے پر اسرائیلی فضائی حملوں میں پیر کو کم از کم 356 افراد ہلاک اور 1,200 سے زیادہ زخمی ہوئے. دوسری جانب اسرائیل نے خبردار کیا کہ حزب اللہ  کے خلاف حملے بڑھیں گے۔ اسرائیل کے کئی روز سے جاری بڑے پیمانہ پر حملوں  کے نتیجے میں اب تک شدید ہوائی حملوں کی زد میں آنے والے علاقوں سے لبنانی شہریوں کی نقل مکانی شروع ہو گئی ہے۔ بہت سے علاقوں میں خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے اور سڑکوں پر مختلف علاقوں کی طرف نقل مکانی کرنے والے لبنانی شہریوں کا بے تحاشا ہجوم نظر آ رہا ہے۔

لبنان کی وزارت  صحت نے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ حزب اللہ کی جانب سے آج ہونے  والی ہلاکتوں پر کوئی فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا، جسے حالیہ دنوں میں بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

لبنان کی وزارت صحت نے کہا  ہے کہ حملوں میں کم از کم 356 افراد ہلاک اور دیگر 1,246 زخمی ہوئے، یہ گیارہ ماہ سے جاری غزہ جنگ کے دوران  لبنان میں سب سے  شہادتوں کا دن ہے۔

آئی ڈی ایف نے کہا کہ فضائیہ ان گھروں کو نشانہ بنا رہی ہے جہاں حزب اللہ کی طرف سے "راکٹ، ڈرون اور میزائل" نصب کیے گئے تھے۔ اسرائیل کی جانب سے لبنان کی وادی بیقا کے شہریوں کو بار بار وارننگ کے پیغامات دیئے گئے کہ  وہ ان گھروں سے بھاگ جائیں جہاں حزب اللہ نے ہتھیار چھپا رکھے  یا نصب کر رکھے ہیں۔

اوپر تصویر آئی ڈی ایف کی طرف سے 23 ستمبر 2024 کو جاری کی گئی ہے۔  اس نامعلوم تصویر میں مبینہ طور پر جنوبی لبنان کے گاؤں ہومین الطہتہ میں ایک گھر کے اٹاری میں حزب اللہ کا میزائل سسٹم دکھایا گیا ہے۔ 

اسرائیل کے حملوں کے ساتھ شمالی اسرائیل پر حزب اللہ کے راکٹوں کے حملوں میں بھی کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔  حزب اللہ نے صرف پیر کے روز اسرائیل پر 200 سے زیادہ راکٹوں سے بمباری کی، جس سے شمالی اسرائیل میں سائرن بجائے گئے، حیفہ کے خلیجی شہر کے قریب اور جنوب میں تل ابیب کے قریب مغربی کنارے کی کچھ بستیوں تک حزب اللہ کے راکٹ گرےْ   ، جس سے کچھ نقصان ہوا لیکن کوئی بڑا جانی نقصان نہیں ہوا۔ پچھلے سال 8 اکتوبر کو لڑائی شروع ہونے کے بعد سے کچھ سب سے بھاری  راکٹ حملوں کے سبب شمالی اسرائیل میں بیشتر علاقں میں بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہو رہی ہے اور اب تک وہاں رہنے والے شہری سائرن کی آواز سنتے ہی زیر زمین پناہ گاہوں میں چلے جاتے ہیں۔ 

لبنان میں نقل مکانی

لبنان میں، سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیوز میں لوگوں کو بڑے شہروں سے بھاگتے ہوئے دکھایا گیا، اور حکام نے نئے بے گھر ہونے والے ہزاروں افراد کو پناہ دینے کے لیے اسکولوں کی عمارتیں استعمال کرنا   شروع کر دی ہیں۔

اسرائیل کی دفاعی افواج نے کہا کہ اس نے پیر کے روز لبنان بھر میں تقریباً 1,300 اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں بہت سے ایسے مکان بھی شامل ہیں جو اس کے بقول اسلحے سے بھرے ہوئے ہیں اور  براہ راست اسرائیل کے لیے خطرہ ہیں۔

تل ابیب میں ملٹری ہیڈ کوارٹر میں زیر زمین کمانڈ روم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل حزب اللہ کے ساتھ طاقت کے توازن کو تبدیل کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ "ہم کسی دھمکی کا انتظار نہیں کرتے، ہم اس کی توقع کرتے ہیں۔ ہر جگہ، ہر تھیٹر میں، کسی بھی وقت، "

اوپر تصویر میں اسرائیلی فضائی حملوں کا نشانہ بننے کے بعد جنوبی لبنان کے شہر نباتیہ سے لوگوں کی نقل مکانی کا مظر دکھائی دے رہا ہے۔

سوشل میڈیا پر، ویڈیوز میں ٹریفک کی لمبی قطاریں دکھائی دے رہی ہیں جب شہری حفاظت سے پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں، اور پہاڑی کنارے چھوٹے شہروں سے گاڑیوں کی ندیاں بہہ رہی ہیں۔

ایک ویڈیو میں، کاروں کو حزب اللہ اور لبنان کے جھنڈوں والی شاہراہ پر قطار میں کھڑے دیکھا جا سکتا ہے کیونکہ پس منظر میں حالیہ فضائی حملوں سے سیاہ دھواں اٹھ رہا ہے۔

جنوب مغربی لبنان کے بڑے شہروں میں میلوں تک ٹریفک جام، جب رہائشی قتل عام سے بھاگنے کی کوشش کرتے ہیں

سیڈون کے سمندر کنارے شہر میں، رفیق ہریری بلیوارڈ کی تمام آٹھ لین گاڑیوں سے بھری ہوئی تھیں جب وہ بمپر ٹو بمپر ٹریفک میں بیٹھی تھیں۔

#BREAKING اسرائیل حزب اللہ کے اہداف پر گولہ باری جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ ہزاروں لوگ جنوبی لبنان سے اس کے شمالی حصوں کی طرف بھاگ رہے ہیں pic.twitter.com/s06SAra0EY

— گائے ایلسٹر (@ گائیلسٹر) 23 ستمبر 2024

Nabatieh میں، ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ کاروں میں سوار متعدد افراد شہر سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ ان کے سامنے ایک زبردست دھماکہ ہوا تھا۔

????????????اسرائیل کی جارحیت جاری ہے۔

???? المسیلہ میں الزہرانی-نباطیہ روڈ ہائی وے کے قریب ایک عمارت کو نشانہ بنانے والے حملے کی وجہ سے بند کر دیا گیا تھا۔

لبنانی صحت: اسرائیل کی طویل جارحیت میں ابتدائی ہلاکتوں میں 50 شہید اور 300 سے زائد زخمی

ایک پریس کانفرنس میں، IDF کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے نوٹ کیا کہ حملوں کی کچھ ویڈیوز میں ثانوی دھماکوں کو دکھایا گیا ہے، جو حزب اللہ کے ہتھیاروں کی دکانوں کے ثبوت کے طور پر اشارہ کرتے ہیں۔

"اب جنوبی لبنان میں جو مناظر نظر آرہے ہیں وہ حزب اللہ کے ہتھیاروں کے گھروں کے اندر پھٹ رہے ہیں۔ ہم نے ہر گھر پر حملہ کیا، وہاں راکٹ، ڈرون، میزائل موجود ہیں، جن کا مقصد اسرائیلی شہریوں کو مارنا تھا،" ہگاری نے کہا، لبنان کی وادی بیقا میں شہریوں پر زور دیا کہ وہ ان گھروں سے بھاگ جائیں جہاں حزب اللہ ہتھیاروں کا ذخیرہ کر رہی ہے۔

آئی ڈی ایف نے جنوبی لبنان کے جبل البوتم میں ایک عمارت پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد دیکھے جانے والے ثانوی دھماکوں کی فوٹیج جاری کی، جسے اس کا کہنا ہے کہ حزب اللہ ہتھیاروں کو ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کرتی تھی۔ pic.twitter.com/JpSzaqyvFc

— ایمانوئل (مینی) فیبیان (@ مینی فابیان) 23 ستمبر 2024

IDF کے عربی زبان کے ترجمان کرنل Avichay Adraee نے شہریوں کو بیقا سے نکلنے کے لیے دو گھنٹے کا وقت دیا تھا۔

نیتن یاہو، جنہوں نے وزیر دفاع یوو گیلنٹ، آئی ڈی ایف کے چیف آف سٹاف ہرزی حلوی اور فضائیہ کے کمانڈر ٹومر بار سے ملاقات کی، کہا کہ اسرائیل کے حملوں کا مقصد حزب اللہ کے سینئر عہدیداروں، دہشت گردوں اور میزائلوں کے ذخیروں کو ختم کرنا ہے۔

مزیدخبریں