سٹی42:بھارت کی حکمران ہندوتوا پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی انتہا پسندی مضحکہ خیزی کے عروج پر پہنچ گئی، وزیراعظم نریندر مودی اوربھارتیہ جنتا پارٹی کے حامی ٹی وی چینل پر کینیڈا کو ایٹمی حملے کی دھمکی دے دی گئی۔
پروفیسر کپل کمار ن نامی ایک مشہور انتہا پسند نے ٹی وی چینل پر کینیڈا پر ایٹم بم سے حملہ کرنے کی دھمکی دے دی۔ بھارتی پروفیسر کی شدت پسندانہ سوچ اس وقت بھارتی حکومت کی سوچ کی عکاسی کر رہی ہے۔
بین الاقوامی تعلقات کے ماہرین اورر حالات حاضرہ کے مبصرین اس رائے پر متفق ہیں کہ بھارت میں ہندوتوا کی بڑھتی شدت پسندی کی وجہ سے خطے کے تمام ممالک کے لیے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔اب بھارتی حکموانوں کی شدت پسندی عالمی مسئلہ بنتی جا رہی ہے۔ ایسے شدت پسند ملک کے ہاتھوں میں ایٹمی ہتھیار پوری دنیا کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔
اسی معاملہ کا ایک پہلو یہ ہے کہ بھارت میں ایٹمی مٹیریل کی چوری کے واقعات آئے دن سامنے آتے رہتے ہیں۔ سال 2021 میں بھارت کی ریاستوں جھاڑکھنڈ اور مہاراشٹرا سے چوری شدہ یورینیم کی کثیر تعداد برآمد کی گئی تھی۔
نریندر مودی کی قیادت میں بھارت نہ صرف ایک غیر ذمہ دار بلکہ ایک ناسمجھ اور بے وقوف ایٹمی طاقت کے طور پر سامنے آیا ہے۔ بھارت میں بڑھتی ہوئی شدت پسندانہ سوچ اور ایٹمی اثاثوں کا عدم تحفظ دنیا بھر کے لیے لمحہ فکریہ بنتا جا رہا ہے۔ بھارتی شدت پسندی کے شکار مغربی ممالک اور بین الاقوامی ایٹمی انرجی کمیشن کو چاہیے کہ بھارت کے ایٹمی پروگرام کو رول بیک کرنے کے لیے عملی کوششوں کا آغاز کریں۔
واضح رہے کہ بھارت میں جاری سکھوں کی علیحدگی پسند تحریک خالصتان کے ایک لیڈر ہردیپ سنگھ کو چند ہفتے پہلےکینیڈا میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک میں تعلقات کافی بگڑ گئے ہیں۔ کینیڈا کی جانب سے بھارتی خفیہ ایجنسی سے منسلک ایک سفارتکار کو ملک سے نکل جانے کا حکم دیا گیا تھا۔ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں خطاب کے دوران بھارتی خفیہ ایجنسی پر کینیڈین شہریت رکھنے والے سکھ لیڈر کو قتل کرنے کا الزام لگایا تھا۔ وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ انہوں نے کینیڈا کے شہری کے قتل میں بھارتی حکومت سے وابستہ افراد کے ملوث ہونے کے شواہد بھارت کی حکومت کے حوالے کر دیئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بھارت میں جی 20 ممالک کے سربراہی اجلاس کے دوران بھی انہوں نے بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی سے اس مسئلہ پر بات چیت کی تھی۔
کینیڈا کے وزیراعظم کی جانب سے کینیڈین شہری کے قتل میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کے شواہد کے حوالہ سے بیانات کو دنیا کے اہم دارالحکومتوں میں جتنا زیادہ سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے، بھارتی کی حکومت سے وابستہ افراد اتنا ہی اس سنگین جرم کے حوالہ سے مضحکہ خیز رویہ اپنا رہے ہیں۔