نواز شریف کی جعلی ویکسی نیشن اسکینڈل، 2 اعلیٰ افسرمعطل

24 Sep, 2021 | 03:14 PM

Abdullah Nadeem

ویب ڈیسک: لندن میں موجود سابق وزیراعظم نواز شریف کی لاہور میں کورونا کی جعلی ویکسینیشن پر 2 اعلیٰ افسران کو معطل کردیا گیا۔

کورونا ویکسین کے غلط اندراج پر محمکہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر پنجاب نے لاہور میں کوٹ خواجہ سعید ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر احمد ندیم کو معطل کردیا۔ اسپتال کے سینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر منیر احمد کو بھی غفلت اور نااہلی کے باعث معطل کرتے ہوئے محکمہ صحت میں فوری رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی.

میاں منشی ہسپتال کے ایڈیشنل پرنسپل میڈیکل آفیسر ڈاکٹر محمد اعجاز بٹ کا کوٹ خواجہ سعید ہسپتال میں تبادلہ کردیا گیا اور انہیں ایم ایس کا اضافی چارج دیدیا گیا۔ محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نے اس ضمن میں نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔پنجاب حکومت کی جانب سے بنائی چار رکنی تحقیقاتی ٹیم نے رپورٹ تیار کرکے وزیراعلی پنجاب کو پیش کردی جس میں تہلکہ خیز انکشافات کیے گئے کہ کوررونا ویکسیشن ڈیٹا چوکیدار اور وارڈ بوائے رجسٹرڈ کرتے رہے۔

اسپتال انتظامیہ کی جانب سے سنٹر میں کوئی سینئر اسٹاف تعینات نہ کیا گیا تھا اور اسپتال میں سپروائزری کا فقدان تھا جس کی وجہ سے یہ واقعہ رونما ہوا، 2 ملازمین نے تسلیم کرلیا کہ انہوں نے نوازشریف کا ڈیٹا رجسٹرڈ کیا، چوکیدار ابوالحسن اور وارڈ بوائے عادل رفیق دونوں افراد نے ڈیٹا رجسٹرڈ کرنے کو تسلیم کرلیا۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ایم ایس کے پی اے رانا مظفر کا دوست نوید متعدد بار ملاقات کےلئے آتا رہا اور تعلقات بہتر ہونے پر متعدد شناختی کارڈ رجسٹرڈ کروائے گئے، نوید نے چوکیدار ابوالحسن سے بھی تعلقات بنائے اور ابوالحسن چوکیدار سے کہا کہ اس کے والد کا ریکارڈ رجسٹرڈ کرنا ہے، چوکیدار ابوالحسن نے وارڈ بوائے عادل رفیق کو وٹس ایپ پر ڈیٹا رجسٹرڈ کرنے کو کہا۔

اسپتال میں کسی قسم کا آن لائن یا مینول چیک اینڈ بیلنس موجود ہی نہیں، کئی ماہ سے چوکیدار اور وارڈ بوائے کوررونا ویکسینیشن کا ریکارڈ نادرا کے پورٹل پر چڑھاتے رہے، کیونکہ ڈیٹا رجسٹرڈ کرنے کا ٹاسک اسپتال انتظامیہ نے وارڈ سرونٹ اور چوکیدار کو دیا گیا تھا۔ رپورٹ میں ایم ایس کوٹ خواجہ سعید اسپتال ڈاکٹر احمد ندیم سمیت 9 افسران اور ملازمین کو فوری معطل کرنے کی سفارش کردی۔

واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف لندن میں مقیم ہیں لیکن پاکستان میں این سی او سی کے سرکاری ریکارڈ کے مطابق انہیں 22 ستمبر 2021 کو لاہور کے ایک ہسپتال میں کورونا ویکسین لگائی گئی ہے۔ اس واقعے سے ملک میں جعلی طریقے سے کورونا ویکسینیشن کے اندراج کے خدشات زور پکڑنے لگے ہیں۔

مزیدخبریں