( در نایاب ) نیب میں زیرحراست سابق چیف انجنئیرایل ڈی اے مظہر حسین خان کے لئے نئی مشکل کھڑی ہوگئی، نیب نے ٹیپا سے پارک اینڈ شاپ ارینہ پراجیکٹ جوہر ٹاؤن کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا۔
ٹیپا نے ارینہ پراجیکٹ دو ہزار سترہ میں شروع کیا، ارینہ پراجیکٹ 1 ارب 5 کروڑ سے تجاوز کرکے دو ارب پر پہنچ گیا۔ ذرائع کے مطابق ٹیپا نے ارینہ میں بغیر منظوری بیشتر کام کروایا گیا۔ منصوبے میں مبینہ بے ضابطگیوں کا نوٹس گورننگ باڈی نے بھی لیا تھا۔ مظہرحسین خان ارینہ کے پراجیکٹ مینجراور بیک وقت چیف انجنئیربھی رہے۔ ٹیپا نے ابتدائی طور پر منصوبے کا مکمل ریکارڈ مرتب کرلیا ہے۔
اینٹی کرپشن نے ٹیپا سے این اے 120 کے ترقیاتی کاموں کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ این اے ایک سو بیس حلقے میں الیکشن سے قبل 64 ترقیاتی سکیموں پر کام کیا گیا تھا۔ اینٹی کرپشن نے تمام ترقیاتی سکیموں کا جامع ریکارڈ ذاتی حیثیت میں پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق ٹیپا نے الیکشن سے قبل آوٹ آف سکوپ دو ارب کا ترقیاتی کام کیا تھا۔
این اے 120 کا کام بھی مظہر حسین خان کی بطور چیف انجنئیر ٹیپا زیرنگرانی ہوا تھا۔ دونوں منصوبوں کا ریکارڈ ٹیپا کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر زاہد ستار پیش کریں گے۔ ٹیپا ذرائع کے مطابق این اے ایک سو بیس میں ادھورا کام کرکے مکمل فنڈز استعمال کرنے کی شکایات ہیں۔
نیب اور اینٹی کرپشن نے دونوں منصوبوں کی ادائیگی اور بینک چیک کی تفصیلات طلب کی ہیں۔