(ملک اشرف) پاکستان سپر لیگ کی فرنچائزز نے پاکستان کرکٹ بورڈ کیخلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا،دائر درخواست میں پاکستان کرکٹ بورڈ، چیف ایگزیکٹو وسیم خان کو فریق بنایا گیا ہے۔
دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کورونا وبا کے وجہ سے سب فرنچائزز بہت زیادہ متاثر ہوئیں،پی ایس ایل کے میچز کینسل ہونے سے فرنچائزز کی آمدنی بھی بری طرح متاثر ہوئی ،ٹکٹس کی فروخت سے سب سے زیادہ آمدنی اکٹھی ہوئی ،پی سی پی کیجانب سے لائسنس کی فیس تاحال وہی ہے، اگر دوبارہ میچز دوبارہ شروع ہوتے ہیں تو دوبارہ اتنا ریونیو نہیں آسکتا۔
پی سی بی نے پریس ریلیز کے ذریعے بتایا کہ انہوں نے ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل براڈکاسٹنگ کے رائٹس ختم کر دئیے ہیں، پی سی بی کے اس اقدام سے فرنچائز کو مالی نقصان ہو گا،پی سی پی درخواست گزاروں سے فرنچائز کی فیس ان سے طلب کر رہے ہے، پی سی بی پی ایس ایل کا ناصرف آرگنائزر ہے بلکے برابری کے بنیاد پر شفاف طریقہ سے کام کرنے کا پابند ہے، کورونا کی ناقابل یقین صورت حال پیدا ہونے سے فرنچائزز کی آمدنی پر گہرا اثر پڑا۔
چیف ایگزیکٹو بورڈ فرنچائز کے لائسنس کے طریقہ کار کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں، پی سی بی نے یکرطفہ فیصلوں سے پی ایس ایل کا چھٹا سیزن کینسل ہو سکتا ہے، پی سی پی کا یہ اقدام کرکٹ کے فروغ اور عوام کی تفریح میں رکاوٹ بن سکتا ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ پی سی پی کو فرنچائزز کے تحفظات کو دوبارہ سنے کا حکم دے۔پی سی پی کو حکم دیا جائے کہ پی ایس ایل کے ماڈل کو ریوائز کیا جائے، پی سی پی نے پی پی ایس ایل کا کو لالحہ عمل دیا اسکو کلعدم قرار دیا جائے۔