آئی جی پنجاب کو لاہور ہائیکورٹ کا بلاوا آگیا

24 Sep, 2019 | 03:17 PM

Sughra Afzal

(ملک اشرف) زیادتی کا شکار خواتین کا بروقت میڈیکل چیک اپ اور ڈی این اے نہ کرانے کا معاملہ، لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز کو 26 ستمبر کو طلب کرلیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد قاسم خان نے زنا کے مقدمے میں گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت پر آئی جی پنجاب کی طلبی کا حکم دیا، آئی جی پنجاب کو صوبہ بھر کے زیادتی کے مقدمات میں میڈیکل اور ڈی این اے ٹیسٹ رپورٹس کے متعلق رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا گیا۔

جسٹس محمد قاسم خان نے ملزم منظور احمد کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، وکیل صفائی نے موقف اختیار کیا کہ ملزم کے خلاف کوثر بی بی سے زیادتی کا مقدمہ تھانہ سٹی گوجرہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 20 نومبر 2018 کو درج ہوا، 26 نومبر 2018 کو متاثرہ خاتون کا میڈیکل چیک اپ کرایاگیا۔

ڈاکٹر کی رپورٹ میں زیادتی بارے واضح ثبوت نہیں ملے، ملزم 23جون 2019 سے جیل میں ہے، وکیل نے استدعا کی کہ ملزم کی درخواست ضمانت منظور کر کے رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نےدرخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئےکہا کہ ملزم پولیس تفتیش میں قصوروار ہے، جسٹس محمد قاسم خان نے متاثرہ خواتین کا میڈیکل و ڈی این اے ٹیسٹ بروقت نہ کرانے اور ناقص تفتیش پر سخت اظہار برہمی کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس متاثرہ خواتین اور ملزمان کا بروقت ڈی این اے اور میڈیکل نہیں کرائےگی تو ثبوت کیسےملیں گے، پولیس کی غفلت اور لاپرواہی سے ملزمان عدالتوں میں سزاؤں سے بچ جاتے ہیں۔

عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد کیس کی سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے آئی جی پنجاب کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

مزیدخبریں