ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سینیٹ کے عملہ پر تشدد؛ سابق ایم پی اے ساتھیوں کے ساتھ گرفتار

سینیٹ کے عملہ پر تشدد؛ سابق ایم پی اے ساتھیوں کے ساتھ گرفتار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: بلوچستان نیشنل پارٹی اختر مینگل کے سابق ایم پی اے اختر حسین کو سینیٹ کے عملہ پر حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ 

 ذرائع کے مطابق تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے اختر لانگو کو انسداد دہشت گردی کے مقدمہ میں گرفتار کیا ہے۔ تھانہ سیکرٹریٹ پولیس میں اختر مینگل سمیت دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ اختر لانگو بی این پی کے سیکرٹری خزانہ  ہیں۔

بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کے سابق رکن اختر حسین لانگو کو جمعرات کو دیر گئے بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ گرفتار کر لیا گیا۔

گرفتاری اسلام آباد کے سیکریٹریٹ پولیس اسٹیشن میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرنے کے بعد کی گئی۔ سینیٹ کے جوائنٹ سیکریٹری جمیل احمد کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں بی این پی کے سربراہ اختر مینگل اور ان کے ساتھیوں شفیع محمد، احمد نواز، میر جہانزیب مینگل، اختر حسین لانگو  اور شفیق ترکئی پر  تشدد، جھگڑے اور سینیٹ کے عملے پر حملہ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ 

ایف آئی آر مین یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ اختر  حسین لانگو اور اس کے ساتھ موجود دیگر  ملزمان نے مسلح ہو کر سینیٹ آف پاکستان کی سینیٹرز کی گیلری میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی۔ یہ  گرفتاری  پہلے سے موجود سیاسی کشیدگی  میں اضافہ کا سبب بنتی دکھائی دے رہی ہے  کیونکہ بی این پی کے لیڈر اختر مینگل نے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے دوران اپنے ایک سینیٹر سے نیوز کانفرنس کروا کر اس کے  استعفے کا اعلان رکوایا تھا اور اس سے کہلوایا تھا کہ اسے اغوا کر کے رکھا گیا تھا، اس پریس کانفرنس کے کچھ ہی دیر بعد مذکورہ سینیٹر نے دوبارہ نیوز کانفرنس کی اور نیوز کیمروں کے سامنے بتایا کہ اسے اخترمینگل نے زبردستی اغوا کا الزام لگانے پر مجبور کیا تھا، حقیقت یہ ہے کہ اسے اغوا نہیں کیا گیا تھا۔

  سینیٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لئے ہونے والے اجلاس میں یہ واقعہ پیش آیا جس کے سبب آج اختر لانگو کو گرفتار کیا گیا ہے۔