سٹی42: اسلام آباد کی انتظامیہ نے بشریٰ بی بی کو بانی کی بنی گالا میں رہائش گاہ پر کافی سکیورٹی فراہم کر دی تھی لیکن وہ بنی گالا محل میں قیام کرنے کی بجائے پشاور مین وزیر اعلیٰ ہاؤس کی انیکسی میں رہنے کے لئے پشاور چلی گئیں۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی 9 ماہ بعد ضمانت پر رہا ہونے کے بعد اڈیالہ جیل سے بنی گالہ پہنچیں پھر پشاور پہنچ گئیں۔
ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور کی انیکسی میں رہیں گی ، ان کا شوکت خانم اسپتال میں چیک اپ کا امکان ہے۔
بشریٰ بی بی بنی گالہ سے خیبر پختونخوا کی سکیورٹی ٹیم کے ساتھ روانہ ہوئیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اگر ڈیل کرنا ہوتی تو بشریٰ بی بی 9 ماہ جیل میں نہ رہتیں۔
پہلے عدت میں نکاح اور اس کے بعد توشہ خانہ کیس میں گرفتار بشریٰ بی بی 9 ماہ بعد جیل سے رہا ہو کر آج بنی گالا مین عمران خان کے محل پہنچی تھیں۔
توشہ خانہ کیس ٹو میں ضمانت کے بعد آج بشریٰ بی بی کے ضمانتی مچلکے اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے جاری کیے تھے۔
واضح رہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ روز توشہ خانہ کیس ٹو میں بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور کی تھی۔
ہائیکورٹ سے ضمانت ملنے کے باوجود سینئر اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند کی عدم دستیابی اور اسپیشل جج سینٹرل نمبر ٹو ہمایوں دلاور کے رخصت پر ہونے کے باعث بدھ کے روز بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار جاری نہیں ہوسکی تھی۔
بشریٰ بی بی کو رواں سال 31 جنوری کو توشہ خانہ کیس میں 14 سال قید کی سزا ہوئی تھی، سزا کا فیصلہ آنے کے بعد بشری بی بی نے خود جیل جا کر گرفتاری دی تھی۔
بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل کے بجائے بنی گالہ میں عمران خان کے محل میں رکھا گیا تھا اور کمشنر اسلام آباد نے بنی گالہ کو سب جیل قرار دیا تھا تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطل کردی تھی۔
ایف آئی اے نے بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ٹو کیس میں دوبارہ گرفتار کر لیا تھا جس کے خلاف بشریٰ بی بی نے اپیل دائر کر رکھی تھی۔