سٹی42: لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے کہا ہے کہ صرف ریاست کے پاس ہتھیارر ہونے چاہئیں۔ نجیب میقاتی اس وقت اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
"لبنانی حکام کو چاہیے کہ وہ تمام لبنانی سرزمین پر تعینات ہوں اور ہتھیار صرف ریاست اور لبنانی فوج کے پاس ہوں،" میقاتی نے پیرس میں لبنان کی امدادی کانفرنس کے موقع پر، حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا واضح طور پر مطالبہ کیے بغیر کہا۔حزب اللہ لبنان میں عملاً قومی فوج سے زیادہ طاقتور پرائیویٹ آرمی ہے جس کے بیلسٹم میزائل تک موجود ہیں اور جو روزانہ سینکڑوں راکٹ مسلسل ایک سال سے استعمال کر رہی ہے اور جس کے پچیس سو سے زیادہ کارکن گزشتہ تین ہفتے کی لڑائیوں مین مارے جا چکے ہیں لیکن اس کی حملے کرنے کی صلاحیت میں سرِ مو بھی فرق نہیں آیا۔
حزب اللہ لبنان کی خانہ جنگی کے دوران شیعہ امل ملیشیا ن کے زوال کے ساتھ ابھری تھی، خانہ جنگی ختم ہونے پر باقی دو گروہوں کی مسلح تنطیموں اور گروہ بندیوں نے تو ہتھیار ریاست کے حوالے کر دیئے تھے لیکن حزب اللہ نے نہ صرف ہتھیار ریاست کے حوالے نہین کئے بلکہ اپنی جنگ کرنے کی صلاحیت اور افرادی قوت مین مسلسل حیران کن اضافہ کرتے کرتے ریاستی فوج سے بڑی فوج بن گئی جس کو کنٹرول ایران سے کیا جاتا ہے۔