ویب ڈیسک: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنی ہمشیرہ بختاور بھٹو زرداری کے ہاں تیسرے بیٹے کی پیدائش اور پارلیمنٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے درمیان تعلق بتا دیا۔
صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی بڑی صاحبزادی بختاور بھٹو زرداری نے 20 اکتوبر کو اپنے گھر تیسرے بیٹے کی پیدائش کی خوشخبری سنائی تھی۔یہ وہی دن تھا جب سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی نے بھی 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری دیدی تھی، بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمٰن کے نمایاں کردار کی بدولت حکومت دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت ثابت کرنے میں کامیاب ہو گئی۔
اس حوالے سے 'ایکس' پر اپنی پوسٹ میں بلاول بھٹو نے لکھا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی قبر کے کتبے پر درج تحریر ’ایک شاعر اور ایک انقلابی‘ کے الفاظ پر ختم ہوتی ہے، میرے خیال میں یہ اقتباس ان کلمات سے لیا گیا ہے۔بلال بھٹو نے مزید لکھا کہ 'جس دن میں نے 26ویں آئینی ترمیم پاس کروائی تھی، اسی دن ہمارا ننھا ذوالفقار پیدا ہوا تھا، یہ یقیناً قدرت کے انصاف کا استعارہ ہے کہ ننھا ذوالفقار ایک بدلے ہوئے پاکستان میں جوان ہوگا، ایسا پاکستان جہاں نہ تو اسے اور نہ ہی کسی اور پاکستانی کو اُن ناانصافیوں کا سامنا کرنا پڑے جن کا سامنا میرے خاندان کو رہا، بالخصوص اُس ادارے کے ہاتھوں تو بالکل نہیں جو انصاف کی فراہمی کا ذمہ دار ہے'۔
یاد رہے کہ بختاور بھٹو نے تیسرے بیٹے کی پیدائش کے اعلان کے بعد ایک سوشل میڈیا پیغام میں نومولود کے نام سے بھی آگاہ کردیا تھا، انہوں نے نومولود کا نام ’میر ذوالفقار محمود چوہدری‘ رکھا ہے۔