چئیرمین پی ٹی آئی کو ایک اور دھچکا، قریبی ساتھی جہانگیر ترین کی پارٹی میں چلی گئیں

24 Oct, 2023 | 06:03 PM

حسن علی: تحریک انصاف کے چئیرمین کو ایک اور شدید دھچکا لگ گیا، ان کی قریبی ساتھی اور پارٹی کی مینٹر سمجھی جانے والی بانی کارکن سابق رکن قومی اسمبلی عندلیب عباس بھی استحکام پاکستان پارٹی میں شامل ہو گئیں۔

عندلیب عباس نے منگل کے روز  استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن انچیف جہانگیر ترین سے ملاقات کی۔  تحریک انصاف کی سابق  ایم پی ایز سعدیہ سہیل اور سمیرا احمد  بھی اس ملاقات کیلئے عندلیب عباس کے ساتھ گئیں۔

ملاقات میں عون چوہدری بھی موجود تھے۔

عندلیب عباس اور ان کے اتھ جانے والی سابق ایم پی ایز سعدیہ سہیل اور سمیرا احمد نے جہانگیر خان ترین کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار  کیا۔ 

استحکام پاکستان پارٹی کے ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ عندلیب عباس اور دونوں سابق ارکان صوبائی اسمبلی کچھ ہی دیر میں پی ٹی آئی کو خیر باد کہ کر استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کا باقاعدہ اعلان کرینگی ۔

جہانگیر خان ترین کی جانب سے عندلیب عباس، سعدیہ سہیل اور سمیرا احمد کا استحکام پاکستان پارٹی میںگرمجوشی سے خیر مقدم کیا گیا۔ اور تینوں ارکان اسمبلی نےجہانگیر خان ترین کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار  کیا۔

عندلیب عباس نے کہا ہے کہ ہم نے آگے کی جانب دیکھنا ہے۔ پاکستان کے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے آگے بڑھنا ہے۔

عندلیب عباس نے کہا کہ سیاست میںہمارا مقصد عام آدمی کی بھلائی ہے۔ عام آدمی کے لئے چولہا اور بجلی چلانا جرم ہو چکا ہے۔ مشکل معاشی حالات کے باعث لوگوں کو بہت پریشانیوں کا سامنا ہے۔ لوگ اپنے بچوں کا قتل کر رہے ہیں کیونکہ انکے پاس کھانے کے پیسے نہیں ہیں۔ ان لوگوں اور عوام کے لئے آگے جانا ہے۔

 سعدیہ سہیل نے کہا کہ پہلے بھی پاکستان کی عوام کے لئے کام کرنا تھا اب بھی وہی کریں گے۔ آئندہ بھی عوام کے لئے کام کروں گی۔

سمیرا احمد بخاری کا کہانا تھا کہ  آج ہمارا ایک ہونا ملک کی بہتری کیلئےہے۔ ہم پہلے بھی لوگوں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے آگے آئے تھے اب بھی اسی لئے آئے ہیں کہ ہم مل جل کر مل کر کام کر سکیں۔

 عندلیب عباس نے کہا کہ مقصد ایک فرد اور پارٹی سے اوپر ہوتا ہے وہ چاہے کوئی بھی فورم ہو۔

سعدیہ سہیل نے کہا کہ مئی کے واقع میں ملوث ہونے کا فیصلہ اداروں نے کرنا ہے۔

سعدیہ سہیل نے کہا کہ جو کچھ ہوا 9 مئی کو  ہواوہ نہیں ہونا چاہئیے تھا کہ ادارے بھی ہمارے ہیں اور یہ ملک بھی ہمارا ہے۔

مزیدخبریں