پولیو مہم میں بچوں کی جعلی انٹریوں کا انکشاف

24 Oct, 2020 | 09:11 PM

Arslan Sheikh

 ( زاہد چوہدری ) پولیو مہم کے دوران بچوں کی بوگس انٹریوں کے ذریعے ٹارگٹ پورا کرنے کا انکشاف، بچوں کا نام پتہ فراہم کرنے سے بچنے کیلئے بوگس انٹریاں گلیوں کے نام پر کر دی گئیں، مہمان آئے بچوں کی تعداد بھی بڑھا چڑھا کر بیان کی۔

ذرائع کے مطابق لاہور سمیت صوبے کے دیگر شہروں میں لاکھوں کی تعداد میں بچوں کو گلیوں میں گھومتے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ڈیٹا فراہم کیا گیا۔ لاہور میں پولیو مہم کے دوران اوسطاً 21 ہزار بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے گلیوں میں یا راہ چلتے پلائے جاتے ہیں۔ اگست میں چلائی گئی مہم میں 54 ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے گلیوں اور بازاروں میں پلانے کا دعویٰ کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبے کے دیگر شہروں میں بھی گلیوں میں گھومتے بچوں کو ویکسین پلانے کے اعداد و شمار میں پانچ سے 10 گنا تک اضافہ کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ اگست کی پولیو مہم میں گھروں میں مہمان آئے بچوں کی تعداد بھی دو سے تین گنا بڑھ گئی۔ ذرائع کے مطابق لاکھوں کی تعداد میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے گلیوں میں پلانے کا مقصد بچوں کے کوائف کی فراہمی سے بچنا اور کاونٹر چیک سے محفوظ رہنا تھا۔ 

ذرائع کے مطابق کورونا کے باعث سرگرمیاں محدود ہونے کے باوجود پولیو ٹیموں نے اتنی بڑی تعداد میں بچے گلیوں میں کیسے تلاش کر لئے؟ گلیوں میں گھومتے بچوں کے بوگس اعدادو شمار فراہم کرکے کروڑوں روپے کی ویکسین بھی غائب کر دی گئی۔ 

مزیدخبریں