لوئر مال (عرفان ملک) دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے مالکان ہو جائیں تیار، اب دو چار سو نہیں بلکہ دو ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔
موسم میں تبدیلی کے ساتھ سموگ کی شدت میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا، لاہور فضائی آلودگی میں پہلے نمبر پر آ گیا، ائیر کوالٹی انڈیکس 341 تک پہنچ گیا، فیکٹریوں اور گاڑیوں کے دھویں نے فضا کو زہریلا بنا دیا، سموگ سے وائرل انفیکشن پھیلنے لگا، محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا کوئی امکان نہیں، آئندہ دو سے تین روز تک شہر کا موسم خشک رہے گا.
سٹی ٹریفک پولیس اور محکمہ ماحولیات سموگ کے خاتمے کیلئے ایکشن میں آگئے، سی ٹی او سید حماد عابد نے سٹی ٹریفک پولیس، محکمہ ماحولیات اور ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی دو مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو بادامی باغ اور دیگر بس ٹرمینلز کے قریب ہفتے میں چھ دن کارروائی کریں گی، زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو تھانوں میں بند کروا دیا جائے گا، بس ٹرمینل پکڑی گئی گاڑیوں کو کھڑا رکھنے کا ذمہ دار ہو گا۔
سٹی ٹریفک پولیس نے پہلے ہی ایک ماہ کے دوران 55 لاکھ سے زائد جرمانے کئے تاہم اب دو ہزار روپے جرمانہ کورٹ کی ہدایت پر کیاجائے گا، چالان کی مد میں موصول ہونے والے جرمانے محکمہ ماحولیات کے خزانے میں جمع ہوں گے۔
دوسری جانب محکمہ بلدیات نے سموگ کی مانیٹرنگ کیلئے ڈیش بورڈ قائم کردیا، صوبے بھر سے روز انہ آن لائن رپورٹس وصول کی جائیں گی، 455 لوکل گورنمنٹس،ویسٹ مینجمنٹ کمپنیز او رکیٹل مارکیٹ کمپنیز اینٹی سموگ سرگرمیوں کی رپورٹس جمع کرانے کی پابند ہوں گی۔
واضح رہےکہ سموگ دھویں اور دھند کے مرکب کو کہا جاتا ہے جب یہ اجزا ملتے ہیں تو سموگ پیدا ہوتی ہے۔ اس دھویں میں کاربن مونو آکسائید، نائڑوجن آکسائیڈ میتھن جیسے زہریلے مواد شامل ہوتے ہیں۔