گلی محلے کی ترقیاتی سکیمیں سیاست کی نذر ہوگئیں

24 Oct, 2018 | 04:48 PM

Sughra Afzal

(راؤ دلشاد حسین) پنجاب حکومت نے منتخب بلدیاتی نمائندوں کے حقوق سلب کرنے کی ٹھان لی، میٹروپولیٹن کارپوریشن کی 274 یونین کونسلز کی ایک ارب سے زائد کی ترقیاتی سکیمیں روک دی گئیں۔

تفصیلات کے مطابق ٹاؤن ہال میں بلدیاتی نمائندوں کی جانب سے جمع کرائی گئی گلی محلے کی سطح کی ترقیاتی سکیمیں سیاست کی نذر ہوگئیں، میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ہاؤس اجلاس میں 274 یونین کونسلز اور 45 ڈسٹرکٹ ممبرز کی سکیمیں منظور کی گئیں، لارڈ میئر لاہور کرنل ریٹائرڈ مبشر جاوید نے حتمی منظوری کے لیے چیف انجنیئر بلدیات کو ارسال کی تو انہوں نےمنظوری کے بجائےٹیکنیکل اعتراضات لگا کر واپس بھیج دیں۔

میئرلاہور کا کہنا ہےکہ تمام تر تکنیکی اعتراضات دور کرنے کے بعد بھی سکیمیں پاس نہیں کی جا رہیں، سکیموں پر پیش رفت نہ ہونے سے بلدیاتی نمائندوں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔گلی محلوں کے لیے سیوریج، مین ہول کورز، اسٹریٹ لائٹس، پی سی سی اور کارپٹ کے کام ٹھپ ہوگئے ہیں۔ نئی حکومت کے آتے ہی ترقیاتی کام ٹھپ ہو گئے۔

انہوں نے کہاکہ معاملہ حل کرانے کے لیے سیکریٹری بلدیات سے بات کریں گے، شہر کے منتخب 319 بلدیاتی نمائندوں کا استحقاق مجروح کیا جا رہا ہے، ترقیاتی سکیموں کے ایک ارب سے زائد کے فنڈز میٹروپولیٹن کارپوریشن کے اپنے وسائل سے جنریٹ کیے گئے ہیں۔

لارڈ میئر لاہور کرنل ریٹائرڈ مبشر جاوید نے تنبیہ کی کہ اگر ترقیاتی سکیموں کی منظوری میں مزید تاخیر ہوئی توبلدیاتی نمائندے احتجاج کا حق رکھتے ہیں، جمہوریت کی دعوے دار حکومت نے منتخب بلدیاتی نمائندوں کی مشکلات کم کرنےکےبجائےگلی محلے کے ترقیاتی کام رکوا کر انکی مشکلات میں اضافہ کر دیا۔

مزیدخبریں