سٹی 42 : بیلارس کا وفد پاکستان پہنچ گیا, بیلارس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کل اسلام آباد پہنچیں گے ۔
بیلاروس کے وزیر خارجہ 68 رکنی وفد کے ہمراہ اسلام آبادپہنچ گئے۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے بیلاروس کے وفد کا استقبال کیا۔ وفد میں بیلا روس کے خارجہ، توانائی، صنعت، مواصلات، قدرتی وسائل اور ہنگامی حالات کے وزرا، چیئرمین ملٹری انڈسٹری کمیٹی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ وفد میں بیلاروس کی 43 بڑی کاروباری شخصیات بھی شامل ہیں۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا، معزز مہمانوں کو اسلام آباد آمد پرخوش آمدید کہتے ہیں، پاکستان کی حکومت اور عوام بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی کل آمد کے منتظرہیں۔
انہوں نے کہا کہ بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کا اسلامآباد دورہ دوطرفہ تعلقات کومزیدمضبوط بنانے میں انتہائی اہمیت کاحامل ہے، پاکستان بیلاروس کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور بیلاروس کےساتھ تعلقات کومختلف شعبوں میں آگےبڑھانےکاخواہاں ہے۔
محسن نقوی نے کہا، دورے سے دونوں ممالک کے درمیان صنعت، تجارت اور مختلف شعبوں میں تعاون کوفروغ ملےگا۔
صدرلوکاشینکو کی آمد سے پہلے آنے والے وفد میں 80 سے زائد افراد شامل ہیں۔
الیگزینڈر لوکاشینکو وزیر اعظم شہباز شریف کی دعوت پر دو روزہ دورہ پاکستان کر رہے ہیں, دورے کے دوران اہم ترین پاکستان بیلارس ٹریڈ روڈ میپ 2027- 2025 پر دستخط کیے جائیں گے, اس کے علاوہ فریقین زراعت, تجارت, سائنس و ٹیکنالوجیی , صنعت اور ادویات سازی کے شعبوں میں 4 مفاہمتی یاداشوں پر دستخط کریں گے۔ دونوں ممالک مشترکہ طور پر الیکٹرک وہیکل بسوں کی پیداوار کے منصوبے کو حتمی شکل دہنے پر غور کریں گے, زرعی مشینری و ٹریکٹر کی تیاری کی صنعت میں تعاون کے فروغ پر بھی تبادلہ خیال کیا جاے گا ۔
بیلارس کے صدر اپنے دورے میں صدر مملکت آصف علی زرداری, وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقاتیں کریں گے, بیلارس کے صدر کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے بھی ملاقات متوقع ہے, ملاقاتوں میں باہم تجارت, سرمایہ کاری, سیکیورٹی و دفاعی تعاون, خطے و عالمی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جاے گا ۔
حال ہی میں بیلارس کے وزیر توانائی الیکسی کشنارینکو نے پاکستان کا دورہ کیا تھا, ستمبر 2024 میں ہونے والے دورے میں پاک بیلارس مشترکہ وزراتی کمیشن کا 7واں اجلاس منعقد کیا گیا تھا, حالیہ دورے میں دونوں ممالک میں ٹیکسٹائل کے شعبے میں تعاون کے لیے مفاہمتی یادشت پر دستخط کیے گئے تھے ۔