ویب ڈیسک : وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ڈرانے اور دھمکانے سے کچھ نہیں ہوگا، حکومت کسی صورت دھمکیوں سے ڈرنے والی نہیں، پھر بھی کوشش کرنی ہے تو کر کے دیکھ لے۔
محسن نقوی نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کی ذہنیت دیکھیں اس روٹ کو بلاک کرنے کی کوشش کی جہاں سے غیر ملکی مہمان آ رہے تھے، ڈی چوک مکمل محفوظ ہے اگر کوئی وہاں پہنچا تو گرفتار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے شہریوں کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے، غیر ملکی وفد کچھ دیر میں اسلام آباد لینڈ کرے گا، موبائل سروس چل رہی ہے صرف انٹرنیٹ سروس بند ہے، اب روٹ کلیئر ہے ہم مہمانوں کو لے کر آئیں گے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ ایک آپشن یہ ہے کہ چند ہزار لوگ اسلام آباد آئیں اور ملک کو مفلوج کر دیں اور دوسرا آپریشن یہ ہے کہ ان لوگوں کو ملک کو مفلوج نہیں کرنے دیا جائے، اس بار احتجاج کے بعد بتائیں گے کہ ملک کو کتنا نقصان ہوا ہے، شرانگیزی کوئی بھی پھیلا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرم میں ابھی صورتحال خراب ہے وفاق بھرپور تعاون کر رہی ہے، کے پی حکومت کی ساری توجہ اس وقت اسلام آباد پر چڑھائی کی طرف ہے لیکن ہم اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق عملدرآمد کریں گے، کوئی بندے آ رہے ہیں تو صرف کے پی سے آ رہے ہیں پنجاب سے کوئی نہیں نکلا، پنجاب میں کوئی احتجاج کیلیے نہیں نکلا، کے پی حکومت کا فوکس ہے اسلام آباد پر دھاوا بولا جائے، کاش یہ لوگوں کے مسائل کو حل کرنے میں لگاتے ۔
محسن نقوی نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور صوبے کے امن و امان پر توجہ دیں۔ غیر ملکی مہمانوں کی آمد پر شرپسندی کسی صورتحال قبول نہیں۔ ہم نے اسلام آباد میں امن و امان قائم رکھنا ہے۔ یہ احتجاج کی کال اسی وقت دیتے ہیں جب کوئی نا کوئی غیر ملکی وفد آ رہا ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کل رات کو افغانیوں کو پکڑا ہے، آج بھی جو افغانی آ رہے ہیں ان کو پکڑا جا رہا ہے، ان سے پوچھا جائے یہ احتجاج پاکستانی کر رہے ہیں یا باہر سے لوگ آکر کر رہے ہیں؟