سٹی42:وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہابشریٰ بی بی کی طبعیت خراب ہونے سے انقلاب راستے میں رہ جائیگا، علی امین گنڈاپور کو یہ نہیں پتہ کہاں سے نکلیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نےنیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فتنہ و فساد کی سیاست سے تنگ آچکے ہیں،احتجاج اور مارچ صرف واٹس ایپ گروپس میں نظر آتاہے،پنجاب کے عوام انکا گریبان پکڑیں،بولیں، پنجاب میں ان سے 1 ہزار بندہ نہیں نکلتا،انکو اسلام آباد پہنچنے دینا اپنے ہاتھ کٹوانے کے مترادف ہے۔
بشریٰ بی بی وہ شریعت کرتی ہیں ، جو شریعت میں لکھی نہیں گئی، بشریٰ بی بی بتادیں ، اللہ کے گھر میں پی ٹی آئی جھنڈے لہرانے کا کس نے کہا؟ علی امین گنڈاپور دھرنا دےکر بیٹھ گئے تو وزیراعلیٰ کے پی کون ہوگا؟
وزیراطلاعات پنجاب نے کہا پی ٹی آئی ورکرز اور عام شہریوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانا ہے مریم نواز مانیٹرنگ کررہی ہیں، ٹرانسپورٹرز جن کی ٹرانسپورٹ کو اے کے فورٹی سیون میں گنڈا پور نے کلاشنکوف کے بٹ مار کر شیشے توڑے تھے اس لئے وہ گاڑیاں نہیں لا رہے۔
چوریاں سی ایس ڈی لوٹنے ڈکیتوں کے حوالے پنجاب کو کیسے کردیں تلخ فیصلے مجبوری ہے عوام پی ٹی آئی والوں سے پوچھیں کیوں زندگی مشکل کی،ہمیں جینے دو لیکن ان کا مقصد عوام کو تکلیف دیتے رہنا ہے لیکن حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عوام کا تحفظ کریں، کے پی میں جو دہشت گردی کا واقعہ ہوا لوگوں کو قتل کیا گیا تو گنڈا پور نے کسی سے اظہار تعزیت نہیں کیا۔
دہشت گردوں کے روپ میں اسلام آباد پہنچانا خود کش حملہ ہوگا بلڈنگوں کو آگ لگانی ہے لوٹ مار کرنی ہے،پنجاب کے لوگ فساد کےلئے تیار نہیں ہیں، ایم این اے ، ایم پی اے ان کے فساد کے حصہ کا پارٹ نہیں بننا چاہتے،وزیر اعلی تو اتوار کو کام کرتے ہیں گنڈا پور اتوار کو بھی کام نہیں کرتا۔
عظمی بخاری کاکہنا تھا کہ اے کے فورٹی سیون کو بیلچے میں کوئی فرق نظر نہیں آتا، دہشت گردوں کے سامنے ریاست سرنڈر نہیں کرے گی،جماعت اسلامی یا مولانا فضل الرحمن کو بھی احتجاج کی اجازت دیدی جاتی ہے یہ جماعتیں دہشت گرد جماعتیں نہیں،ہم نے ٹی ایل پی ، طالبان اور پی ٹی آئی کے دہشت گردوں کو جگہ نہیں دینی۔