وایناڈ ضمنی انتخاب کا نتیجہ یہ ہے کہ پرینکا گاندھی آئندہ سرمائی اجلاس میں لوک سبھا کی شروعات کے لیے تیار ہیں لیکن یہ محض ایک ضمنی انتخاب کا نتیجہ نہیں کروڑوں لوگوں میں ناسٹلجیا جگا دینے والی جیت ہے ؛ بھارت میں بہت سے لوگوں کو اس جیت نے 21 مئی 1991 کو ہونے والے خودکش حملے سے لے کر آج تک کے بہت سے واقعات یاد دلا دیئے، جنہوں نے آنسو بھری آنکھوں کے ساتھ اس جیت کو خوش آمدید کہا ان میں سونیا گاندھی بھی شامل ہوں گی جو پرینکا کی ماں ہیں اور جنہوں نے پرینکا کے پارلیمنٹ میں پہنچنے کے لئے مناسب وقت کے انتظار کے دوران ان کے راستے کو ہموار بنانے کے لئے خود طویل جدوجہد کی۔
بھارت کی لوک سبھا کی ایک خالی نشست کے لئے وایناڈ ضمنی انتخاب کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ اندرا گاندھی کی پوتی پرینکا گاندھی نے 4 لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے کامیابی حاصل کرلی۔خیالی "رام راج" کو اقتدار کے ایوانوں پر قبضہ کا ذریعہ بنانے والی ہندوتوا کی پرچارک بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنی امیدوار کو بد ترین شکست دینے والی لبرل ڈیموکریٹ خاتون پرینکا کو ’’ملک دشمن طاقتوں‘‘ کی حمایت حاصل ہونے کا الزام لگایا ہے۔
چھبیس سال کی سیاسی جدوجہد، 33 سال کا صبر
چھبیس سال پہلے پرینکا گاندھی نے سیاست میں پہلا قدم سریپرمبدور، تامل ناڈو میں کانگریس پارٹی کی مہم کے اسٹیج پر نمودار ہو کر رکھا تھا۔ یہ تامل ناڈو کا وہ قصبہ ہے جہاں ان کے والد راجیو گاندھی کو 1991 کے مئی میں قتل کر دیا گیا تھا، کانگریس کی رہنما پرینکا گاندھی واڈرا بالآخر آج پارلیمنٹ میں داخل ہو گئیں، کیرالہ کے وایناڈد حلقے سے پبلک نے انہیں زبردست مینڈیٹ دے کر لوک سبھا میں بھیجا ہے۔
چھبیس سال پہلے نوجوان پرینکا نے 11 جنوری 1998 کو تمل زبان میں بات کرتے ہوئے اجتماع سے کہا تھا کہ ’’کانگریسکو ووٹ پوڈونگل [کانگریس کو ووٹ دیں]۔‘‘
مجھے یہ بہت واضح طور پر یاد ہے کہ اس نے تمل میں ایک جملہ بولا تھا۔ ہجوم خوشی سے جھوم اٹھا،'' اے گوپنا نے اپنی یادداشت سے چپکے ہوئے اس خاص لمحے یاد کرتے ہوئے بتایا ۔ اے گوپنا خود اب تمل ناڈو کانگریس کمیٹی کے نائب صدر ہیں۔ "یہ پہلی بار تھا جب وہ یہاں آئی تھی، اور یہ پہلی بار تھا کہ اسٹیج پر... اس کے الفاظ اس کے پر جوش استقبال سے ڈوب گئے،"
جیت کے بعد نیتا جی کو پرنام
کانگریس کی نئی وائناد ایم پی پرینکا گاندھی واڈرا نے وایناڈ کے حلقہ سے لوک سبھا ضمنی انتخاب جیتنے کے بعد کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے کے سی وینوگوپال سے ملاقات کی۔ پرینکا گاندھی جو انڈیا کے بانی وزیر اعظم نہرو گاندھی کی بیٹی سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کی پوتی اور سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کی بیٹی ہیں، اس وقت کانگرس کی سیکرٹری جنرل بھی ہیں۔
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے وایناد لوک سبھا کے ضمنی انتخابات میں 6 لاکھ سے زیادہ ووٹ حاصل کرکےسی پی آئی (ایم) کے امیدوار ستیان موکیری کو شکست دی۔
ہندوتوا کی تبلیغ کے بل پر سیاست میں اب تک زندہ بی جے پی کے امیدوار نویہ ہری داس کو اس حلقہ میں صرف 1,09,939 ووٹ پڑے۔
لوک سبھا کے وایناڈ حلقہ میں منانتھوادی (ST)، سلطان باتھری (ST) اور وائناد ضلع میں کلپٹہ، کوزی کوڈ ضلع میں تھروامباڈی؛ اور ملاپورم ضلع میں ایرناڈ، نیلمبور، اور وندور۔ کی سات اسمبلی سیٹیں شامل ہیں۔اس حلقہ میں پولنگ 20 نومبر کو ہوئی تھی تاہم ووٹوں کی گنتی 23 نومبر ہفتہ کے روز ہوئی اور نتیجہ ہفتہ کی شب سامنے آیا۔
ووٹر ٹرن آؤٹ 64.72 فیصد ریکارڈ کیا گیا، جو 2024 کے عام انتخابات میں 72.92 فیصد سے نمایاں کم تھا۔ 2019 میں یہاں 80.33 فیصد ٹرن آؤٹ رہا تھا جب راہول گاندھی نے پہلی بار اس سیٹ سے انتخاب لڑا تھا۔ اس ضمنی الیکشن کی مہم کے دوران کانگرس کا نعرہ تھا کہ پرینکا کو پانچ لاکھ ووٹ کی لِیڈ دلوانا ہے، لیکن ووٹر پہلے سے کی جا رہی قیاس آرائیوں کے عین مطابق نسبتاً کم تعداد مین پولنگ سٹیشن تک آئے کیونکہ سب کو پتہ تھا کہ پرینکا ہی بھاری اکثریت سے جیتیں گی۔
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا کے انتخابی آغاز کی وجہ سے وایناڈ ضمنی انتخاب نے قومی توجہ حاصل کی۔ پرینکا کا مقابلہ سی پی آئی (ایم) کے تجربہ کار ستھیان موکیری اور بی جے پی کی خاتون نویہ ہریداس سے تھا۔
پڑھے لکھے بائیں بازو کے بہترین ذہنوں سے بھرے اس پہاڑی ضلع کو کانگریس کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، لیکن کامریڈ ستھیان موکیری نے 2014 میں اس سیٹ پر انتخاب لڑتے ہوئے عظیم پرانی پارٹی کانگرس کی جیت کے فرق کو 20,000 ووٹوں تک کم کر دیا۔
موکیری کیا کہتے ہیں
کامریڈ موکیری نے کانگریس پارٹی پر الزام لگایا کہ وہ وائناد کے کلیدی مسائل کو حل نہیں کر رہی ہے، اور اس کے بجائے گاندھی خاندان کے نسب پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔
بی جے پی امیدوار نویہ ہری داس کوزی کوڈ کارپوریشن میں دو بار کونسلر اور بی جے پی میں مہیلا مورچہ کی ریاستی جنرل سکریٹری ہیں، انہوں نے دی وائر کے ساتھ ایک انٹرویو میں راہول گاندھی پر اور کانگریس پر حلقہ میں اپنے خاندانی تسلط کو برقرار رکھنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔
پرینکا گاندھی نے کسانوں کے مسائل کو حل کرنے اور پہاڑی ضلع میں سیاحت کو فروغ دینے پر توجہ دینے کا وعدہ کیا ہے۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا نے مئی کے عام انتخابات کے دوران اس حلقہ میں اپنے بھائی راہول گاندھی کے کامیاب ہونے کے لئے بڑی کیمپین چلائی تھی۔ راہول گاندھی نے 2024 کے عام انتخابات میں 3.6 لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے یہ سیٹ جیتی تھی، لیکن بعد میں اتر پردیش میں رائے بریلی حلقہ کو برقرار رکھنے کے لیے راہول نے وانیاد کا حلقہ خالی کر دیا اور یہاں سے اکنگرس نے پرینکا کو لوک سبھا میں لانے کا پلان بنایا۔ کانگریس لیڈروں نے پرینکا گاندھی کو 5 لاکھ ووٹوں کے فرق سے جیتنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
راہول اور پرینکا کی لوک سبھا میں موجودگی کا حقیقی معنی
سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کی 21 مئی 1991 کو تامل ناڈو مین ایک جلسہ میں خود کش بمبار خاتون کے ہاتھوں قتل ہونے کے بعد ان کے وارثوں کو سیاست مین باپ کی وراثت حاصل کرنے کے لئے 33 سال تک جدوجہد کرنا پڑی۔ جب راجیو گاندھی حادثہ کا شکار ہوئے تو ان کی بیوہ راہول اور پرینکا کی والدہ سونیا گاندھی اٹالین نژاد ہونے کی وجہ سے خود پرائم منسٹر نہین بن سکتی تھیں، انہوں نے پارٹی میں رہ کر دوسرے سیاستدانوں کو لوک سبھا، راجیہ سبھا اور اقتدار کی مسلسل رسہ کشی میں آگے بڑھایا، اس دوران ان کے دونوں بچے سیاست میں ثانوی نوعیت کی پوزیشنوں مین رہ کر سیکھتے رہے اور آگے بڑھتے رہے، سونیا خود پارٹی میں ہی کردار ادا کرتی رہیں۔ تین دہائیاں گزرنے کے بعد راہول گاندھی اب لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور "پرائم منسٹر اِن ویٹنگ" ہیں جبکہ پرینکا گاندھی واڈیہ کانگرس پارٹی کی سب سے اہم انتظامی پوزیشن سیکرٹری جنرل کے ساتھ اب لوک سبھا میں بھی پہنچ گئی ہیں۔