اویس کیانی : نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ سے امام کعبہ پروفیسر ڈاکٹر شیخ صالح بن عبداللہ بن حُمَید کی ملاقات ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق ملاقات میں نگران وزراء انیق احمد، مدد علی سندھی، وزیرِ اعظم کے نمائندہ خصوصی مولانا طاہر اشرفی، متعلقہ اعلی حکام اور سعودیہ عرب کے پاکستان میں سفیر نواف بن سید المالکی نے شرکت کی.
وزیرِ اعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودیہ کے مابین تاریخی اور دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جو مشترکہ عقیدے، اقدار اور ثقافت کی مضبوط بنیادوں پر قائم ہیں. سعودیہ عرب نے پاکستان کی ہر مشکل وقت میں مدد کی ہے.
وزیرِ اعظم نے پاکستان میں تعلیم اور صحت کے شعبے میں ترقی کیلئے سعودی تعاون پر شکریہ ادا کیا. انہوں نے کہا کہ سعودیہ میں کام کرنے والی پاکستان کی افرادی قوت کی سعودی حکومت کی جانب سے دیکھ بھال مثالی ہے. خادم الحرمین شریفین اور ولی عہد سعودیہ عرب نے حال ہی میں غزہ کی صورتحال پر اسلامی سربراہی کانفرنس کے انعقاد سے دنیا کو مسلم امت کی جانب سے فلسطینیوں کی بلا مشروط حمایت کا واضح پیغام دیا.
ملاقات میں وزیرِ اعظم نے غزہ میں جاری نہتے فلسطینیوں پر ظلم اور بچوں کے قتلِ عام کی بھرپور الفاظ میں مزمت کی. وزیرِ اعظم نے فلسطینیوں کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا، انہوں نے غزہ میں امدادی سامان پہنچانے کیلئے فوری طور پر راہداری کے قیام پر بھی زور دیا.
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے پلیٹ فارم سے خبر ایجنسی کا قیام خوش آئند ہے. اسلام و فوبیا کے سد باب کیلئے اسلامی تاریخ اور ثقافت پر ڈاکیومینٹریز سے نوجوان نسل کو ہمارے تابناک ماضی کے بارے تعلیم دینا وقت کی اہم ضرورت ہے.
وزیرِ اعظم نے اس امر پر زور دیا کہ اسلامی تعلیمات، تاریخ اور تقافت پر ڈاکیومینٹریز کو مختلف زبانوں میں نشر کیا جائے تاکہ دنیا کے ہر کونے میں لوگوں تک اسلام کا صحیح سیاق و سباق پہنچانے میں مدد مل سکے.
امامِ کعبہ نے پاکستانی افرادی قوت کے سعودیہ عرب کی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار کی تعریف کی. امام کعبہ نے پاکستان اور سعودیہ عرب کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مثالی قرار دیا.امام کعبہ نے نسل نو کی اسلامی اقدار کے مطابق تربیت پر زور دیا. امام کعبہ نے انکے دورہ کے دوران پاکستان کی جانب سے شاندار مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا.