(ویب ڈیسک)اعصابی کمزوری ایک ایسی بیماری ہے جس میں انسان کا اعصابی نظام متاثر ہوتا ہے اور اس کی علامات میں انسان کے اعضا درست طریقے سے کام نہیں کرتے۔
اعصاب ہمارے جسم کا ایک انتہائی اہم اور لازمی حصہ ہیں۔ معاشی تفکرات ، بے یقینی کی کیفیت اور ملکی حالات نے ہم سب کو اعصابی مریض بنا دیا ہے۔ اعصاب حرام مغز سے جڑا وہ نظام ہے جو پورے جسم کے تمام تر افعال کو کنٹرول کرنے میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔
اعصابی کمزوری کے باعث گھبراہٹ اور خوف سے ہاتھ پاؤں سرد اور ٹھنڈے پسینے بھی بہ کثرت آنے لگتے ہیں۔ علاوہ ازیں دیگر عوامل جیسے ضعف دماغ ، خون کی کمی، ذیابیطس، لو بلڈ پریشر یا ہائی بلڈ پریشر، فکر، غم کسی اچانک صدمے سے بھی اعصابی کمزوری پیدا ہوتی ہے۔ نشہ آور اشیا کا استعمال بھی اعصابی کمزوری کا سبب ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ جسم کانپنا ، اعضا کو مکمل طور پر ہلا نہ سکنا اور چلنے میں تکلیف جیسے مسائل شامل ہیں۔ مریض کو سونے میں دشواری کے ساتھ جذباتی مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس بیماری کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ہلکی پھلکی ورزش سے بھی چلی جاتی ہے اس لیے انسان کو اپنی روزمرہ کی زندگی میں ہلکی پھلکی ورزش کو معمول کا حصہ بنا لینا چاہیے۔
اعصابی کمزوری سے پورا بدن کمزور ہو جاتا ہے۔ جسمانی کمزوری پیدا ہو کر سستی و کاہلی پیدا کرتی ہے اور انسان سست اور کاہل ہو جاتا ہے۔ چہرہ بے رونق ہو کر افسردگی سی چھانے لگتی ہے۔ پورے جسم میں درد اور کاندھوں، کمر اور ٹانگوں میں شدید درد رہنے لگتا ہے۔
پاکستان کی 95 فی صد آبادی دراصل اعصابی کمزوری کا شکار ہے ، کسی کی قوت حافظہ کمزور ہوتی ہے، لوگ اسے دماغی کمزوری سمجھ کر نت نئی تراکیب اپنانے لگتے ہیں حالانکہ یہ اعصابی کمزوری کا حصہ ہوتا ہے نہ کہ قوت حافظہ کی کمزوری۔ آج کل جو حالات ہیں انھوں نے بھی انسان کے اعصابی نظام کو بہت متاثر کیا ہے۔
اعصابی کمزوری کے مریض مندرجہ ذیل کھانو ں میں احتیاط برتیں۔ بادی، ترش، بھاری، تلی ہوئی اور غیر ضروری چکنائیوں سے بچیں اور بیکری آئٹم کے استعمال میں کمی لائیں۔