ویب ڈیسک : نور مقدم قتل کیس میں ملزمان کے وکلا اور استغاثہ کی جانب سے سی سی ٹی وی فوٹیج وائرل ہونے کی انکوائری کروانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ۔ ملزم کے وکیل کی میڈیا کوریج پر مکمل پابندی کا حکم نامہ جاری کرنے کی اپیل کردی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عطا ربانی نے نور مقدم قتل کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران تھراپی ورکس کے سی ای او طاہر ظہور کے وکیل اکرم قریشی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ’اس کیس کی سماعت اِن کیمرہ کی جائے اور عدالتی کارروائی کی کوریج پر پابندی کا حکم نامہ جاری کریں۔
ملزمان کی جانب سے مکمل سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم کرنے اور سی سی ٹی وی فوٹیج وائرل ہونے سے متعلق انکوائری کرانے کی متفرق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے۔ سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہ محمد جابر کا بیان قلمبند کیا گیا اور اس پر جرح مکمل کر لی گئی ہے۔
ماعت میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر کی جانب سے ایک اور وکیل پیش ہوئے تاہم گزشتہ سماعت کی طرح اس بار بھی مرکزی ملزم نے وکالت نامہ پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔ مرکزی ملزم کی والدہ عصمت آدم جی کی درخواست پر کمرہ عدالت میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر اور ذاکر جعفر سے ملاقات کرائی گئی۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد متفرق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا جبکہ کیس میں مزید گواہان کو بیان کے لیے آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔ کیس کی مزید سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔
نور مقدم کیس میں اب تک 11 گواہان کے بیانات قلمبند کرائے جا چکے ہیں جن پر جرح مکمل کر لی گئی ہے جبکہ مزید 7 گواہان کی بیانات قلمبند کروانے باقی ہیں۔
The hearing of Noor Muqaddam murder case in Sessions Court Islamabad has been adjourned till December 1,The main accused Zahir Jaffer and all the other accused were produced before the court. Only a few clips of the video have been provided by the police, the Sessions Court. pic.twitter.com/OXAbgEjPnF
— Nouman.D (@Nouman24655679) November 24, 2021