سٹی 42 :سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے متعدد افسران کو ابھی پنجاب سے ریلیو نہ کرنے پر چیف سیکرٹری پنجاب کے لکھے گئے خط کو مسترد کردیا ۔جوابی خط میں کہا کہ افسران کو پنجاب سے ریلیو نہ کرنے پر نتائج کے ذمہ دار چیف سیکرٹری پنجاب ہوں گے۔
سندھ کے بعد پنجاب اور وفاق کے درمیان روٹیشن پالیسی کے تحت افسران کے تبادلوں پر خط و خطابت شروع ہوچکی ہے ۔پنجاب حکومت نے پاکستان ایڈمنسٹریٹر سروسز اور پولیس افسران کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے احکامات پر دوسرے صوبوں میں بھجوانے سے معذرت کی اور چیف سیکرٹری پنجاب نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو لکھے گئے خط میں کہا کہ وفاق ان افسران کو اس وقت تک کام کرنے کی اجازت دے جب تک نئے افسران نہیں ملتے لیکن وفاقی اسٹیبلیشمنٹ ڈویژن نے پنجاب حکومت کی درخواست مسترد کردی ۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے چیف سیکرٹری پنجاب کے خط پر دو ٹوک جواب دیا ۔چیف سیکرٹری پنجاب کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے روٹیشن پالیسی کے تحت جن افسران کے تبادلے کیے انہیں فوری طور پر پنجاب سے ریلیو کیا جائے اور جن افسران کے روٹیشن پالیسی کے تحت تبادلے کیے گئے وہ فوری طور دیگر صوبوں میں رپورٹ کریں ۔سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سےآئے خط میں کہا گیا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ ڈوثرن کے احکامات کو تسلیم نہ کیا گیا تو نتائج کے ذمہ دار ہوں گے ۔خط کا متن میں سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ نے کہا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کے پابند ہیں ۔