یونیورسٹیز کے ڈگری یافتہ انجینئرز کی قابلیت کا پول کھل گیا

24 Nov, 2020 | 03:51 PM

Sughra Afzal

(اکمل سومرو) یونیورسٹییز کے ڈگری یافتہ انجینئرز  کی قابلیت کا پول کھل گیا، پاکستان انجینئرنگ کونسل کے امتحانات میں 40 فیصد انجینئرز فیل ہو گئے، امتحان میں فیل ہونے والے انجینئرز کو پریکٹس کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

 

پاکستان انجینئرنگ کونسل کے تحت انجینئرنگ امتحان میں سینکڑوں انجینئرز فیل ہو گئے ہیں، پریکٹسینگ انجنیئرز کے امتحان میں 210 انجنیئرز فیل ہو ئے ہیں، فیل شدہ انجنیئرز اپنے شعبوں میں پریکٹس کرنے کیلئے نا اہل تصور ہوں گے اور مذکورہ انجینئرز کمپنیوں میں کام کرنے کے بھی مجاز نہیں ہوں گے۔

 پاکستان انجینئرنگ کونسل نے 532 انجنیئرز کا پریکٹسینگ انجینئرز کا امتحان لیا تھا، جس میں انجینئرنگ کونسل نے امتحان پاس کرنے کیلئے 60 فیصد نمبرز حاصل کرنے کی شرط عائد کی تھی۔ کمپیوٹر انجینئرنگ، واٹر ریسورسز، کنسٹرکشن مینجمنٹ، الیکٹرانک انجینئرنگ کے امتحان میں انجینئرز فیل ہوئے ہیں۔

ٹرانسپورٹیشن، جیو ٹیکنیکل، الیکٹرک پاور، ٹیلی کمیونیکیشن انجینئرنگ کے انجینئرزبھی فیل ہوئے ہیں۔ پاکستان انجینئرنگ کونسل نے فیل ہونیوالے انجینئرز کے ناموں کی تفصیلات ویب سائٹ پر جاری کر دی ہیں۔

واضح رہے کہ سال 2019 میں  پاکستان انجینئرنگ کونسل کے امتحان میں 275 ڈگری یافتہ انجینئرز  میں سے 175 انجینئرز فیل ہوئے تھے، انجینئرنگ کونسل کے امتحان میں 63 فیصد انجینئرز کو نا اہل قرار دیا گیا تھا، پاکستان انجینئرنگ کونسل سے پانچ سال سے رجسٹرڈ انجینئرز کو عملی شعبوں میں کام کرنے کی اجازت دینے کے لیے  ہر سال تحریری امتحان لیا جاتا ہے۔

مزیدخبریں