کینال روڈ (اسرار خان) لاہور جیسے بڑے شہر میں منشیات کا بڑھتا ہوا رجحان سنگین نوعیت اختیار کرتا جا رہا ہے، منشیات کا بڑھتا ہوا استعمال، معاشرے کیلئے وبال جان بن گیا۔
تحقیق کے مطابق منشیات سے سب سے زیادہ متاثر ہونیوالا طبقہ نوجوان ہے، منشیات کے استعمال کے پیچھے کئی وجوہات ہیں، گھریلو ناچاقی، والدین کی ناگہانی موت، بیروز گاری، خواہشات کی تکمیل نہ ہونا اور محبت میں ناکامی جیسی وجوہات، کمزور اعصاب افراد کو منشیات کی جانب راغب کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ بعض لوگ منشیات کو فیشن کی علامت سمجھتے ہوئے اس کے عادی ہو جاتے ہیں اور بعض درپیش مسائل سے چشم پوشی کرتے ہوئے منشیات کا سہارا لیتے ہیں۔
تعلیمی ادارے ہوں یا لاہور کی مصروف شاہراہیں ، منشیات کے عادی افراد ہر جگہ دکھائی دیتے ہیں، مسلم ٹاؤن موڑ پر نہر کنارے، داتا دربار چوک سمیت ہر بڑی سڑک پر نشے میں مبتلا افراد نظر آتے ہیں۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر ادارے شہر میں منشیات فروشی روکنے میں ناکام ہوگئے ہیں، لال پل، مغلپورہ نہر کنارے سر عام منشیات بیچی جانے لگی جبکہ منشیات بیچنے والوں میں خواتین بھی شامل ہیں۔
ماہرینِ نفسیات کے مطابق ڈپریشن کے شکار لوگ ہی منشیات کا سہارا لیتے ہیں، والدین کو اپنے بچوں کے روزمرہ کے معمولات پر گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے، بچوں کے معمولات میں تبدیلی خطرے کی گھنٹی بھی ہو سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق جس طرح سے منشیات کا استعمال بڑھتا چلا جارہا ہے اگر اس پر بروقت قابو نہیں پایا گیا تو دنیا بھر میں یہ نشہ نوجوان نسل کو وقت سے پہلے بوڑھا بنانے اور ان کی صلاحیتوں کے خاتمے کے ساتھ انھیں مجرم بنانے کا باعث بن سکتا ہے۔