( زاہد چودھری) کوروناوائرس نے ملک میں ایک بار پھر دہشت پھیلادی، سنگین صورت حال کو مدنظر رکھتے حکومت باہمی مشاورت سے اہم فیصلے کررہی ہے، گزشتہ روز تعلیمی اداروں کی بندش کا فیصلہ کیا گیا،دکانوں کو بند کرنے کی زیرگردش خبر کی محکمہ پرائمری ہیلتھ نے تردید کردی۔
تفصیلات کے مطابق عالمگیر وبائی مرض قاتل کورونا کے وار تیزی کے ساتھ جاری ہیں، مہلک وائرس نے لاہور میں مزید 8 زندگیاں نگل لیا،شہر میں کورونا کے 241 نئے مریض سامنے آگئے،لاہور میں کورونا کیسز کی تعداد 56 ہزار 980، اموت 1 ہزار 162 ہو گئیں، حکومت کوروناکنٹرول اور اس سے بچاؤ کے لئے موثراقدامات کررہی ہے، گزشتہ روز اہم فیصلہ کرتے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا عندیہ دیا اور کورونا ایس اوپیز پر سختی کے ساتھ عملدرآمد کرانے کا حکم بھی دیا۔
دکانوں کی بندش سے متعلق زیرگردش خبر پر محکمہ پرائمری ہیلتھ کا موقف سامنے آیا جس میں دکانیں شام 6بجے بند کرنے کی خبروں کی تردید کی گئی،ترجمان محکمہ پرائمری ہیلتھ کا کہناتھا کہ لاہور میں دکانیں شام 6بجے بند کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا،دکانیں شام6بجےبندکرنےکی خبروں میں کوئی صداقت نہیں تفصیلات جانتے ہیں۔
قبل ازیں نجی ٹی وی چینل پر دکانیں شام 6 بجے بند کرنے کی خبر نشر کی گئی تھی،جس میں بتایا گیا تھا کہ پنجاب حکمت کی جانب سے دکانیں شام 6 بجے بند کرنے کا یہ فیصلہ کورونا کے ایس او پیز پر عمل نہ ہونے کی وجہ کیا گیا ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر طارق مصباح نے پنجاب حکومت کے فیصلےکی مخالفت کی تھی۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق دکانیں بند کرنے یا اس کے اوقات کار میں تبدیلی کے لئے وزیر صنعت سے آج تاجروں ملاقاتیں کریں گے تاکہ اس مسئلہ کو فوری طور پر حل کیا جائے ،علاوہ ازیں محکمہ صنعت کی خصوصی ٹیمیں مارکیٹوں کا خصوصی جائزہ لیں گی۔