سٹی42: پاکستان تحریک انصاف کوئٹہ کے رہنما سالار خان کاکڑ کو پارٹی پالیسی کے خلاف سوشل پلیٹ فارم پر پوسٹ کرنا مہنگا پڑ گیا۔پی ٹی آئی کورکمیٹی کے ممبر سالار خان کو پارٹی نے شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔
شو کاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سوشل پلیٹ فارم ایکس پر سالار خان کا ٹویٹ پارٹی پالیسی کے خلاف تھا۔
سالار خان کاکڑ کو شوکاز نوٹس کا دوسے تین دن میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
شوکاز نوٹس سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے جاری کیا جبکہ سالار خان کی جس پوسٹ کو پارٹی پالیسی کے خلاف قرار دیا گیا اس میں انہوں نے اپنے فالوورز کو بتایا تھا کہ انہیں بانی پی ٹی آئی نے دو مرتبہ ملاقات کے لئے بلایا لیکن دونوں مرتبہ اڈیالہ جیل کے گیت سے انہیں واپس بھیج دیا گیا، سالار خان نے الزام لگایا کہ ان کا نام ملاقاتیوں کی فہرست سے کاٹ دیا جاتا ہے۔ سوشل پلیٹ فارم ایکس پر کی گئی اس پوسٹ میں سالار خان نے بتایا تھا کہ وہ بلوچستان کے تمام اضلاع سے دوستوں کو بلا کر مشاورت کے بعد پریس کانفرنس کریں گے۔ سالار خان نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے جاں نثاروں کو سوچی سمجھی سازش کے تحت ان سے اور پارٹی سے دور کیا جا رہا ہے۔
اس پوسٹ پر عمر ایوب کی جانب سے اظہار وجوہ کا نوٹس ملنے پر سالار خان نے ایک اور پوسٹ کی جس میں براہ راست عمر ایوب پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے میر تقی میر کا شعر لکھا ، اور بریکٹ میں عمر ایوب کے والد فیلڈ مارشل ایوب خان اور خود عمر ایوب کا نام لکھا، "میر کیا سادہ ہیں بیمار ہوئے جس کے سبب(فیلڈ مارشل ایوب خان), اسی عطار کے لونڈے(عمر ایوب) سے دوا مانگتے ہیں"
سالار خان 8 فروری کے الیکشن میں بلوچستان سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 23 سے پی ٹی آئی کے امیدوار تھے۔ وہ اس وقت پی ٹی آئی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری بھی تھے۔ اس وقت وہ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے رکن ہیں۔