(ویب ڈیسک) نگران خیبر پختونخواہ حکومت نے 9 ، 10 اور 11 مئی کو ہونے والے احتجاج سے متعلق رپورت تیار کر لی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک گیر احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا گیا تھا۔ ان مظاہروں میں سرکاری اور نجی املاک کو خوب نقصان پہنچایا گیا۔ اسی سلسلے میں ہونے والے نقصانات سے متعلق کے پی حکومت کی جانب سے تیار کی جانے والی رپورٹ کے مطابق پرتشدد احتجاج میں ملوث 2528 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، 575 ویڈیوز اور 2723 تصاویر کے ذریعے ملزمان کی شناخت کی گئی۔ نادرا کے ذریعے بھی 295 ملزمان کی شناخت کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 9 مئی کو 10 مقامات پر 8690 مشتعل مظاہرین نے احتجاج کیا، 10 مئی کو 9 مقامات پر 3400 جبکہ 11 مئی کو 6 مقامات پر 2 ہزار 910 مظاہرین نے احتجاج کیا، ریڈیو پاکستان پشاور سنٹر کا مین گیٹ اور کرنل شیرخان کا مجسمہ توڑنے والے ملزم کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے، پرتشدد مظاہروں میں 90 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، صوبے بھر میں پرتشدد واقعات کےخلاف 84 ایف آئی آر درج کی جاچکی ہیں اور دہشتگردی کی 18 ایف آئی آرز بھی درج کی گئی ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ریڈیو پاکستان دفتر میں آتش زدگی کے باعث 2 ملازمین زخمی ہوئے، الیکشن کمیشن کے دفتر میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی، ریڈ زون میں مظاہرین کے داخلے کی کوشش کو 250 پولیس اہلکاروں نے ناکام بنایا، مظاہرین کا ٹارگٹ گورنر ہاؤس، خیبر پختونخوااسمبلی، کورکمانڈر ہاؤس، ہائیکورٹ اور آئی بی ہیڈ کواٹر تھا۔