(قیصرکھوکھر) صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی زیر صدارت کورونا وباء کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس سول سیکرٹریٹ میں منعقد ہواجس میں میڈیکل یونیورسٹیز اور کالجز کے تمام طلباء کوویکسیئن لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی زیر صدارت کورونا وباء کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے ہونے والے اجلاس میں چیف سیکرٹری پنجاب، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری،محکمہ صحت کے سیکرٹریز، کمشنرر لاہور، اوراعلیٰ سول و عسکری حکام شریک ہوئے،اجلاس میں 30اہم شعبوں میں کام کرنے والے غیر محفوظ ا فراد کو ترجیحی بنیادوں پر ویکسیئن لگانے کی تجویز پر غور بھی کیا گیا۔
مزید پڑھئے: کوروناکےباعث مزید57 افراد جان کی بازی ہارگئے
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ صوبے میں ویکسینیشن کا عمل تیزی سے جاری ہے اور گزشتہ روزایک لاکھ24ہزار سے زائد افراد کو ویکسیئن لگائی گئی، انہوں نے ہدایت کی کہ صوبے میں ویکسینیشن کا دائرہ کار بڑھانے کے لئےمکمل ڈیٹا اکٹھا کیا جائے،انہوں نے کہا کہ بینکس، صنعتوں، تعلیمی اداروں سمیت 30اہم شعبوں کے افراد کی ترجیحی ویکسینیشن کی تجویز زیر غور ہے۔
چیف سیکرٹری پنجاب نے افسران کو ہدایت کی کہ کچھ پابندیوں میں نرمی کے بعد ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے،انہوں نے کہا کہ بے احتیاطی وباء میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے،چیف سیکرٹری نے لاہور میں کچھ میرج ہالز میں شادی تقریبات سے متعلق سپیشل برانچ کی رپورٹ کا نوٹس بھی لیا۔
انہوں نے حکم دیا کہ تقریبات اوراجتماعات پر پابندی پر سختی ے عملدرآمد کرایا جائے، میرج ہالز میں 150افراد تک کی آؤٹ ڈور شادی تقریبات کی اجازت صرف یکم جون سے دی جائے گی،چیف سیکرٹری نے بعض شہروں میں نجی لیبارٹریوں کی جانب سے کورونا کیسز رپورٹ نہ ہونے سے متعلق پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن سے رپورٹ بھی طلب کی۔
پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ اور سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کے سیکرٹریز نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی،سیکرٹری پرائمری ہیلتھ سارہ اسلم نے بتایا کہ پنجاب کے11شہروں میں مثبت کیسز کی شرح آٹھ فیصد سے زیادہ ہے۔