(سعود بٹ)فیکٹری، دکان، پٹرول پمپ، ورکشاپ سمیت مختلف اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کیلئے بڑی خبر۔محکمہ لیبر کو تمام قانونی تقاضے پورے کرنے اور ویجز ایکٹ ترمیم 2021" کا ٹاسک مل گیا۔
تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے ملازمین کی تنخواہیں بنک اکائونٹ کے راستے ادائیگی کیلئے کمر کس لی۔وزیراعلی پنجاب نے کم از کم اجرت ادائیگی کے قانون میں ترمیم کرنے کے حوالے سے گرین سگنل بھی دے دیا۔
اس حوالے سے محکمہ لیبر کو تمام قانونی تقاضے پورے کرنے اور ویجز ایکٹ ترمیم 2021" کا ٹاسک مل گیا۔سیکرٹری لیبر نے اہم ٹاسک ملتے ہی 26 مئی کو سٹیک ہولڈرز کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کم از کم اجرت نہ ادا کرنے والوں کے خلاف جرمانے اور سزا کا دورانیہ بھی بڑھانے پر غور ہے۔ویجز ایکٹ 2019 کے تحت پوری تنخواہ نہ دینے والوں کے خلاف 6 ماہ قید اور 25 ہزار روپے جرمانہ کا قانون موجود ہے۔حکومت پنجاب نے 8 گھنٹے کام کیلئے کم از کم تنخواہ 20 ہزار مقرر کر رکھی ہے۔مختلف اداروں میں ورکرز کو صرف 10 سے 14 ہزار تنخواہ ادا کی جا رہی ہے۔۔بنک اکاؤنٹ میں تنخواہ کے راستے محکمہ لیبر ورکرز کںٹریبیوشن بھی آسانی سے اکٹھی کر سکے گا۔