شہزاد خ خان: نماز عید کی ادائیگی کے بعد یادوں کے شہر آباد ہو گئے ، شہریوں کی بڑی تعداد نے شہر خموشاں کا کا رخ کیا، پیاروں کی قبروں پر حاضری دی، پھولوں اور آ نسوؤں کا نذرانہ پیش کیا، مغفرت اور گناہوں کی معافی کے لئے دعا ئیں اور فاتحہ خوانی بھی کی۔
تفصیلات کے مطابق نمازعید الفطر کی ادایئگی کے بعد شہری اپنے پیاروں کی قبروں پرفاتحہ خوانی کے لئے قبرستان پہنچ گئے، شہری قبروں پر فاتحہ خوانی اور گل پاشی کرتےرہے، کہتے ہیں کہ عید جیسے تہوارپر دنیا سےرخصت ہوجانے والے پیاروں کی کمی بہت محسوس ہوتی ہے۔
شہریوں نے اپنے پیاروں کی قبروں پر گلاب کی پتیاں نچھاور کیں اورقرآن پاک کی تلاوت بھی کی،کمسن بچے بھی بڑوں کے ساتھ اپنےعزیز و اقارب کی آخری آرام گاہوں کےقریب بیٹھے درود وتسبیح کرتے رہے، قبرستانوں میں حاضری کےحوالے سے علماء کا مفتقہ طور پر کہنا ہے کہ قبرستان کی زیارت کے لئے کوئی خاص وقت نہیں،سنت طریقہ یہی ہےکہ کسی بھی وقت قبرستان جا کروفات پانےوالوں کے لیےدعا کریں۔
عید ہو یا کوئی بھی تہوار، بِچھڑے ہوئے اپنوں کو یاد کرنا اور ان سے محبت کا اظہار ضروری ہے ، اسی لئے شہریوں کی بڑی تعداد نمازعید کے بعد شہر خموشاں پہنچ جاتی ہے ۔شہری کہتے ہیں اپنے پیاروں کو ہرگز نہیں بھولے، یہی وجہ ہے عید کی خوشیوں میں اُن کی یادیں قبرستان کھینچ لاتی ہیں ۔
شہر خموشاں میں سوئے ہوئے پیاروں سے بات تو نہیں ہو سکتی مگر ان کے لئے دعا ضرور کی جا سکتی ہے۔ اگلے جہاں کوچ کر جانے والوں سے عقیدت کا اظہار ان کے قبروں پر پھول چڑھا کر کیا جاتا ہے۔پھول قبروں پر سجا کر جہاں ایک جانب لوگ اپنے پیاروں سے اظہار عقیدت کرتے ہیں تو وہاں دوسری طرف پھول بیچنے والوں کے کاروبار میں بھی خوب تیزی آ جاتی ہے۔