(ویب ڈیسک ) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج (ٹی بی) Tuberculosis کا عالمی دن منایا جارہا ہے، جو ایک خاموش قاتل کی طرح ہزاروں زندگیاں نگل رہا ہے۔
دنیا بھر میں آج ٹی بی کا عالمی دن منایا جارہا ہے ، پاکستان میں ہر سال 6 لاکھ کیسز رپورٹ ہوتے ہیں، جن میں سے کم از کم 27ہزار ملٹی ڈرگ ریزسٹنٹ اقسام کے بتائے جاتے ہیں جبکہ لگ بھگ 40ہزار مریض انفیکشن سے انتقال کرجاتے ہیں۔
تپ دق (ٹی بی) کو کورونا کے بعد دنیا کی دوسری سب سے مہلک متعدی بیماری سمجھا جاتا ہے، تاہم ٹی بی قابل علاج ہے۔
دنیا بھر میں اس بیماری سے تقریباً 15 لاکھ افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ان میں سے 2 تہائی اموات جن 8 ممالک میں ہوئی ہیں، ان میں سے زیادہ تر بھارت میں، اس کے بعد چین، انڈونیشیا، فلپائن، پاکستان، نائجیریا، بنگلہ دیش اور جنوبی افریقہ ہیں۔
اس حوالے سے وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ حکومت ٹی بی کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے اور اس کے خاتمے کیلئے مربوط اقدامات کو یقینی بنار ہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تقریباً 400,000 ٹی بی کے مریض ہر سال مفت تشخیص اور علاج کی سہولیات سے مستفید ہو رہے ہیں، ٹی بی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے تمام صوبوں میں 1603 سے زائد صحت کی سہولیات سے لیس جدید لیبارٹریز موجود ہیں ۔
وزیر صحت کامزید کہنا تھا کہ دیگر امراض کی طرح ایڈز،ملیریا اورٹی بی کی تشخیص کیلئے ٹیسٹ کروانے چاہیے، ابتدائی مرحلہ میں ٹی بی کو بروقت اور آسانی سے کنٹرول کیاجاسکتا ہے ، ماضی میں ٹی بی سے لاکھوں انسان زندگی کی بازی ہارگئے لیکن اب یہ لاعلاج مرض نہیں ہے ، آئیں عہد کریں جس طرح دنیا کے دیگر ممالک نے ٹی بی کاخاتمہ کیا ہم بھی شہریوں کو آگاہی دیں ۔
اس بیماری سے چھٹکارہ احتیاط اور علاج تک رسائی کو بہتر بنانے پر ہی مل سکتا ہے ، اس کے ساتھ ہی مریض اپنا معائنہ کروائیں کہ کہیں وہ ٹی بی سے متاثرہ تو نہیں ہیں۔