ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پولیس نے ہم پر تشدد کیا، ایم پی اے عظمیٰ کاردار کے زیورات کی چوری کےالزام میں گرفتار  خواتین  کا الزام

پولیس نے ہم پر تشدد کیا، ایم پی اے عظمیٰ کاردار کے زیورات کی چوری کےالزام میں گرفتار  خواتین  کا الزام
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)لاہور کے ماڈل ٹاؤن کلب سے پنجاب کی رکن صوبائی اسمبلی عظمیٰ کاردار کے زیورات کی چوری کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

لاہور کے ماڈل ٹاؤن تھانے میں درج مقدمے کی ایف آئی آر کے مطابق اسمبلی سیشن کے بعد رکن صوبائی اسمبلی عظمیٰ کاردار سوئمنگ کیلئے ماڈل ٹاؤن کلب گئیں تھیں، چوری کی واردات ان کی سوئمنگ کے دوران ہوئی۔

ایف آئی آر میں عظمیٰ کاردار کا مؤقف  تھا کہ  زیورات ان کے پرس میں تھے جو انہوں نے کلب کے لاکر میں رکھا تھا، واپسی پر معلوم ہوا کہ پرس سے 4-5 لاکھ روپے مالیت کے زیورات غائب تھے۔عظمیٰ کاردار کے مطابق انہیں کلب کی دو انسٹرکٹرز اور ملازمین پر شبہ ہے ان سے تفتیش کی جائے۔

ایس پی ماڈل ٹاؤن کے مطابق رکن اسمبلی عظمیٰ کاردار کے زیورات چوری کے معاملے کا مقدمہ درج کر کےکلب عملے کی  4 خواتین کو حراست لیا گیا ہے،  چاروں خواتین سے ہر طرح کی پوچھ گچھ کی گئی تاہم سردست چوری ثابت نہیں ہوئی۔

ایس پی انویسٹی گیشن ماڈل ٹاؤن کے مطابق  عظمیٰ کاردار کے شوہر کو اعتماد میں لیکر  چاروں خواتین ملازمین کو رہا کردیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کلب انتظامیہ نے چاروں خواتین کے بے گناہ ہونے کی ضمانت دی ہے، کلب میں لگے کیمروں اور انتظامیہ کے بیانات کی روشنی میں معاملے کی مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

دوسری جانب کلب کی خواتین ملازمین کا کہنا ہے کہ انہوں نے چوری نہیں کی، عظمیٰ کاردار کے کہنے پر پولیس نے انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا ہے ان کے بازو مروڑے، ڈنڈے مارے گئے اور پولیس اہلکاروں نےعظمیٰ کاردار کے سامنے انہیں برہنہ کرکے ان کی تلاشی لی۔