امریکا  شمالی کوریا  کے نشانے پر آگیا، بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ

24 Mar, 2022 | 02:55 PM

 ویب ڈیسک : جنوبی کوریا کا  کہنا ہے کہ  شمالی کوریا نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (آئی سی بی ایم) کا ایک غیر قانونی تجربہ کیا ہے۔ سنہ 2017 کے بعد شمالی کوریا  کی جانب سے  آئی سی بی ایم کے تجربہ  کا یہ پہلا موقع ہے۔

رپورٹ کے مطابق میزائل تجربے میں آئی سی بی ایم جاپان کے جنوب میں سمندر میں جا گرا اور اس کی پرواز تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی اور میزائل چھ ہزار کلومیٹر سے زیادہ بلندی تک پہنچا۔جاپانی حکام کا اندازہ ہے کہ اس میزائل کی رینج 1100 کلومیٹر تھی، جس کا مطلب ہے کہ یہ امریکی حدود میں داخل ہونے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

شمالی کوریا نے حالیہ ہفتوں میں کافی زیادہ تجربے کیے ہیں اور امریکہ اور جنوبی کوریا کے مطابق یہ آئی سی بی ایم کے ٹرائلز تھے مگر شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ وہ سیٹلائٹ لانچز تھے۔سنہ 2017 میں اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مذاکرات کے بعد پیانگ یانگ نے دور تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل اور جوہری تجربوں کو معطل کر دیا تھا لیکن سنہ 2020 میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جان ان نے اعلان کیا تھا کہ وہ اب اپنے اس وعدے کے پابند نہیں۔

یادرہے کہ اقوام متحدہ نے شمالی کوریا پر بیلسٹک اور جوہری ہتھیاروں کے تجربوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور گذشتہ بار ایسے تجربے کرنے پر شمالی کوریا کو سخت پابندیوں کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔ 2017 میں شمالی کوریا نے ’ہاسانگ 12‘ کے نام سے آئی سی بی ایم کا تجربہ کیا تھا، جو 4500 کلومیٹر تک پہنچا تھا۔ابھی تک صرف امریکہ، روس اور چین کے پاس زمین پر مار کرنے والے اس رینج کے میزائل ہیں۔

مزیدخبریں