سرکاری دکانوں، مارکیٹوں کے کرائے بڑھانے کا فیصلہ

24 Mar, 2021 | 06:29 PM

Arslan Sheikh

قیصر کھوکھر: محکمہ بلدیات نے بلدیاتی اداروں کی دکانوں پلازہ اور دیگر جائیدادوں کے کرائے میں اضافے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ بلدیات نے دکانوں، جائیدادوں اور پلازوں کے کرایہ جات مارکیٹ ریٹ کے برابر لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس وقت بلدیہ کی ایک ایک دکان پانچ سو روپے کرائے پر ہے۔ لہذا محکمہ بلدیات نے ان کرایوں کو مارکیٹ ریٹ پر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس فیصلے سے حکومت کو ماہانہ کروڑوں روپے اضافی ملیں گے۔ اس مقصد کیلئے محکمہ بلدیات نے تمام سرکاری جائیداد کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔

دوسری جانب پنجاب حکومت مویشی منڈیوں میں جانوروں کی داخلہ فیس بڑھانے پر غور شروع کردیا ہے۔ مویشی منڈیوں میں گائے، بکرا، بھیڑ اور بھینس کی داخلہ فیس بڑھائی جائے گی۔ منڈی میں مویشی کی داخلہ فیس بڑھنے سے گوشت کے نرخ بڑھیں گے۔

جانور کی انٹری فیس 191 سے 458 روپے تک بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔ صوبہ بھر کی مویشی منڈیوں میں فی جانور کی داخلہ فیس بڑھے گی۔ محکمہ بلدیات نے مجوزہ بزنس پلان تیار کرکے حکومت کو پیش کردیا ہے جبکہ لاہور میں سالانہ فیس سے 4 ارب کا ریونیو جمع کرنے کا ہدف مقرر ہوگا۔ 

ایف بی آر نے بھی بینکوں ،نجی سکولز،میڈیکل لیبز اور پرائیویٹ ہسپتالوں کی عمارتوں کے مالکان کے ٹیکس معاملات کی چھان بین شروع کر دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے بینکوں، سکولز ،میڈیکل لیبز اور ہسپتالوں کی عمارتوں کی تھرڈ پارٹی معلومات اکٹھی کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔ ایف بی آر کی ٹیمیں محکمہ ایکسائزکیساتھ پولیس کے ڈیٹا بیس سے کرایہ ناموں کا ریکارڈ بھی حاصل کریں گی۔

 ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ تھرڈ پارٹی انفارمیشن حاصل کرکے انکم ٹیکس گوشواروں کیساتھ موازنہ کیا جائے گا۔ماہانہ لاکھوں روپے رینٹل انکم وصول کرنے کے باوجود ٹیکس نیٹ میں شامل نہ ہونے والے پراپرٹی مالکان کےخلاف کارروائی ہوگی۔ ایف بی آر پراپرٹی کے نان فائلر مالکان کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے جبکہ گوشواروں میں کرایوں کی درست آمدن ظاہرنہ کرنیوالے فائلرزکے خلاف بھی کارروائی کرےگا۔

مزیدخبریں