سٹی42: تعلیمی اداروں کی بندش پر والدین اور بچوں کی تشویش ،حکومت سے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ، سب مارکیٹ اور بازار کھلے ہیں کیا کورونا صرف سکول میں ہے، تعلیمی ادارے فی الفور کھولے جائیں۔
تفصیلات کے مطابق تعلیمی اداروں کی بندش پر والدین اور بچوں نے تشویش کا اظہار کر تے ہوئے حکومت سے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے، والدین کا کہنا ہے کہ سب مارکیٹ اور بازار کھلے ہیں کیا کورونا صرف سکول میں ہے، تعلیمی ادارے فی الفور کھولے جائیں۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے شہر میں کورونا کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر دوہفتے کے لاک ڈاؤن میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا تھا اور کہا تھا کہ کورونا کے مریض جس علاقے میں زیادہ ہوں گے، وہاں کے ر تعلیمی ادارے او ر مارکیٹس بھی بند کی جائیں گی ایس او پیز پر عملدر آمد کیلئے سرپرائز وزٹ بھی کئے جائیں گے، لاہور کے شہریوں کیلئے ماسک پہننا لازمی قرار دیا جائے گا ۔
سکولوں کی بندش سے متعلق آج وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت وزرائے تعلیم کانفرنس ہوئی جس میں پنجاب کے 9 اضلاع میں تعلیمی ادارے 11 اپریل تک بند رکھنے کا اعلان کردیا۔
وزرائے تعلیم کانفرنس میں محکمہ تعلیم کے ساتھ محکمہ صحت کے وزراء اور مانیٹرنگ ٹیمیں شریک ہوئیں جبکہ کانفرنس میں چاروں صوبوں کے وزرائے تعلیم نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔کانفرنس میں ملک بھر میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، کانفرنس میں 8 اضلاع میں سکولوں کو مزید 10 اپریل تک بند رکھنے کی تجویز دی گئی تھی جس کی صوبائی وزیرتعلیم پنجاب مراد راس نے مخالفت کی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ جہاں کورونا کی شدت زیادہ ہے وہاں تعلیمی ادارے 11اپریل تک بند رہیں گے،نویں تا بارہویں جماعت کے امتحانات شیڈول کے مطابق مئی کے آخر میں ہوں گے۔