(سٹی42) ہر دوسرے روز پنجاب حکومت کےکسی نہ کسی منصوبے میں کرپشن کا انکشاف ہو رہا ہے، کچھ روز قبل آشیانہ ہائوسنگ سکیم ، ملتان میٹرو بس منصوبے، اپنا روزگار سکیم، مفت کتابوں کی فراہمی کے منصوبے میں کرپشن کا انکشاف ہوا، اب ایسا لگتا ہے کہ اپوزیشن ٹھیک ہی کہتی ہے کہ پنجاب حکومت کے ہر منصوبے میں کرپشن ہی کرپشن ہے۔
یہ خبر پڑھیں۔۔۔۔۔ن لیگ کی سابق ایم پی اے یاسمین خان کی پر اسرار ہلاکت، گھر سے نعش برآمد
آج پنجاب حکومت کے سرکاری سکولوں میں اضافی کلاس رومز کی تعمیر کے منصوبے میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کا انکشاف ہوا، ایک کمرے کی تعمیر پر 10 لاکھ روپے اضافی خرچ کر دیئے گئے۔
ذرائع کے مطابق 2016 میں پنجاب کے سرکاری سکولوں میں 25 ہزار اضافی کلاس رومز کی تعمیر کا منصوبہ بنایا گیا تھا جس کے لیے 16 ارب روپے مختص کیے گئے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کے احکامات پر محکمہ مواصلات و تعمیرات کو اضافی کلاس رومز کی تعمیر کا ہدف دیا گیا ۔جس میں اب تک تین ہزار سے زائد کلاس رومز تعمیر کیےجاچکے ہیں۔
یہ خبر ضرور پڑھیں۔۔۔۔۔۔۔۔عسکری الیون میں تہرے قتل کی لرزہ خیز واردات
اس منصوبے میں کروڑوں روپے کے فنڈز کے ناجائزاستعمال ہونےکا انکشاف ہوا ہے۔جس میں ایک سرکاری کلاس روم کی تعمیر پر دس لاکھ روپے اضافی خرچ کیے جارہے ہیں یعنی مجموعی طور پر بیس لاکھ روپے میں ایک کمرہ تیار ہورہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حواےلے وزیر اعلی پنجاب کو آگاہ کردیا گیا ۔