حسنین سجاد: کاہنہ کاچھا سے شہزادہ گاؤں جانے والی سڑک زبوں حالی کا شکار ہو کر ازمنہ وسطیٰ کے کچے راستوں کی مثال پیش کرنے لگی۔
شہزادہ گاؤں پہنچنے کے لئے دستیاب واحد سڑک پر سیوریج سسٹم صفائی نہ ہونے کے سبب ناکارہ ہو چکا ہے۔ گٹروں کے ڈھکن بھی غائب کر دیئے گئے ہیں۔
شہزادہ روڈ استعمال کرنے پر مجبور شہریوں اور ٹرانسپورٹرز کو اس سڑک پر آمد و رفت میں شدید مشکلات پیش آتی ہیں۔
سڑک پر جگہ جگہ سیوریج کا پانی جمع رہتا ہے۔عرصہ دراز سے گٹروں کے ڈھکن نہ ہونے کی وجہ سے سنگین حادثا ت معمول بن چکے ہیں۔
شہریوں کےسڑک کی ازسرنوتعمیر اور سیوریج سسٹم ٹھیک کروانے کے مطالبات کا متعلقہ حکام پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ شہزادہ گاؤں کے مکینوں کا کہنا ہے کہ اب وہ مزید مطالبات نہیں کرتے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز کو کبھی خود اس سڑک پر سفر کرنا پرے تو انہیں پتہ چلے کہ ہم کس حال میں جی رہے ہیں۔
شہزادہ گاؤں لاہور کے اس انتخابی حلقہ پی پی 164 میں شامل ہے جہاں سے وزیراعظم شہباز شریف نے 8 فروری کو صوبائی اسمبلی کا الیکشن جیتا تھا۔ شہباز شریف نے وزیر اعظم بننے کے لئے صوبائی اسمبلی کی یہ نشست خالی کی تو یہاں سے مسلم لیگ نون کے رانا راشد منہاس اس حلقہ سے ایم پی اے منتخب ہوئے۔
ضمنی انتخاب کی کیمپین کے دوران رانا راشد اور انے کے عزیز این اے 124 کے ایم این اے رانا مبشر نے شہزادہ گاؤں کے ووٹرز سے وعدے کئے تھے کہ اس علاقہ کے سیوریج کے مسائل ترجیحی بنیاد پر حل کئے جائیں گے۔
پنجاب مین مسلم لیگ نون کی حکومت کے سو دن کے دوران شہزادہ گاؤں میں سیوریج کا مسئلہ سنگین تر ہوا اور سڑکوں سے لے کر گھروں تک ہر جگہ تعفن دوگنا ہو گیا۔ لوگ اب تک انتخابی وعدوں کو یاد کر کے آہیں بھرتے ہیں۔