علی ساہی: لاہور میں موجود ایشیاء کی سب سے بڑی افیون فیکٹری بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے،شادمان میں او پی ایم فیکٹری کیلئے متعلقہ سٹاف اوراسلحہ لائسنس مانگ لیا گیا ہے۔
ایکسائزحکام کے مطابق 13سال قبل بندکی گئی فیکٹری کو ڈی جی ایکسائزکا ازسرنوبحال کرنے کاحکم دیدیا گیا،ای ٹی او رینک کا افسر فیکٹری کو بطور مینجر انتظامی امور چلائے گا،افیون کی دیکھ بھال کامعیار چیک کرنے کیلئے ٹیکنیکل سٹاف بھرتی کیا جائیگا.
مختلف صوبوں کی نارکوٹکس کنٹرول ایجنسیزسے افیون حاصل کی جائیگی،افیون کی پہلی کھیپ 640کلو گرام جلد موصول ہو جائے گی۔
ایکسائزحکام کا کہنا ہے کہ اوپیئیم فیکٹری سے اے کیٹگری کی افیون 40ہزار روپےفی کلو فراہم کی جائیگی،اے کیٹگری کی افیون ادویات ساز کمپنیوں کومارکیٹ ریٹس پر فراہم کی جائیگی،بی کیٹگری کی افیون مضر صحت ہے اسکو تلف کردیا جائےگا،سٹاف اور اسلحہ لائسنس کے اجرا کے بعددوبارہ افیون فیکٹری کو فنگشنل کردیا جائیگا ۔
لاہور میں حدود آرڈینینس 1979 کے تحت قائم ہونے والی سرکاری افیون الکلائیڈ فیکٹری کو 2012 میں اس وقت کے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی حکومت نے بغیر کسی ٹھوس وجہ کے بند کر دیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس فیکٹری کو چلانے کے لئے حکومت کو مسلسل بھاری اخراجات برداشت کرنا پڑ رہے تھے۔ حالانکہ میڈیسن انڈسٹری میں میڈیسن گریڈ لیگل افیون کی ڈیمانڈ ہمیشہ موجود رہتی ہے لیکن یہ سرکاری فیکٹری بیوروکریسی کی بدعنوانیوں کے سبب کبھی اخراجات پورے کرنے کی منزل تک نہ پہنچ سکی تھی۔