(ویب ڈیسک)پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے موبائل ڈیوائسز کے لیے رجسٹریشن کے عمل اور لاگو ڈیوٹی/ٹیکس میں تبدیلی کی افواہوں کو مسترد کر دیا ہے۔
پی ٹی اے کے ترجمان خرم علی مہران کا اس حوالے سے کہنا تھاکہ رجسٹریشن کے عمل اور قابل اطلاق ڈیوٹیز/ٹیکسز میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ تمام موبائل 60 دنوں تک بغیر رجسٹریشن اور کوئی ٹیکس ادا کئے بغیراستعمال کرسکتے ہیں،تاہم اگر موبائل مقررہ مدت میں رجسٹرڈ نہیں ہوا ہوگا تو خود بخود بلاک ہو جائے گا۔
پچھلے کچھ دنوں سے مارکیٹ میں یہ افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ پی ٹی اے سےمنظور شدہ فونز جو مقامی نیٹ ورک پر چلتے ہیں انہیں بحال کردیا گیا جس پر صارفین نے اطمینان کا اظہار کیا،سوشل میڈیا پر پیغام دیتے ہوئے کہاکہ صارفین اپنے بلاک شدہ فونز میں تصدیق شدہ سِم استعمال کریں۔
ان کا کہناتھا کہ کچھ لوگوں نے اسے تکنیکی خرابی خیال کیا اور یہ افواہیں بھی گردش کر رہی تھیں کہ شہباز شریف کی حکومت نے مہنگے موبائل فونز پر بھاری ٹیکس ختم کر دیا ہے اور پی ٹی اے کو ان ڈیوائسز کو ان بلاک کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سال 2019 میں موبائل فونز کی تصدیق، رجسٹریشن اور بلاکنگ سسٹم (DIRBS) کے نفاذ کے نتیجے میں موبائل ڈیوائسز کی قانونی درآمد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جو کہ ملک میں موبائل ڈیوائسز کے 33 سے زیادہ لوکل پلانٹس کے قیام کا نتیجہ ہے۔
ان پلانٹس نے سسٹم کے نفاذ کے بعد سے اب تک 50 ملین سے زیادہ موبائل آلات تیار کیے ہیں، جن میں 4G سمارٹ فون بھی شامل ہیں۔ DIRBS کے کامیاب نفاذ کے ساتھ مقامی صنعت شروع سے بہترین کارگردگی کی بدولت اچھےمرحلے تک پہنچی جس کے باعث سمارٹ فونز کی مقامی صنعت میں نمایاں ترقی دیکھی گئی ہے۔