ویب ڈیسک: اداکارہ میرا اپنی فلم کو بی کلاس قراردینے اور سینما گھروں میں جگہ نہ دینے پرآبدیدہ ہوگئیں۔
کراچی پریس کلب میں بات کرتے ہوئے میرا نے کہا کہ پاکستان فلم انڈسٹری کے حوالے سے افسوسناک خبرہے کہ میر ی ایک فلم “دیوداس” بنی جسے نمائش کے لیے سینما نہیں دیاگیا۔میرا نے کہا کہ میری فلم “دیوداس” کے پروڈیوسرنے اپنا سارا پیسہ اس فلم کو بنانےمیں لگادیا اوراب وہ علیل ہیں لیکن ان کی فلم کو ایک سینما تک نہیں دیا گیا، کہتے ہیں کہ یہ بی کلاس پروڈکشن ہے تومجھے بتایا جائے کہ یہاں پرکون سی اے کلاس پروڈکشن ہورہی ہے۔
اداکارہ نے پنجابی زبان کوخوبصورت اور قابل عزت کہتے ہوئے شکوہ کیا کہ کراچی میں ایسی بہت سی فلمیں بن رہی ہیں جو کہ دیکھنے کے قابل بھی نہیں ہیں لیکن ان فلموں کو سینما بھی مل رہے ہیں اور ڈسٹری بیوٹرزبھی۔میرانے واضح کیا کہ میرا مقصد خبروں میں جگہ پانا ہرگزنہیں ہے، لیکن جب ہم اس حوالے سے بات کریں تو میڈیا پرکہا جاتا ہے کہ ہم تنازع پیدا کر رہے ہیں کیونکہ ہمیں خبروں میں جگہ چاہیے۔
میرا نے پاکستان میں فلم اکیڈمی کا قیام ناگزیرقراردیتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے ابھرتے ہوئے فنکاروں کو اپنی صلاحیتوں کےاظہارکا بھرپورموقع مل سکتا ہے۔ انہوں نےبتایا کہ وہ کیمرے کے پیچھے رہ کرکام کرنے کی خواہشمند ہیں اوراس کے لیے فنڈ ریزنگ اورنیا ٹیلنٹ سامنے لانے کی کوششیں کررہی ہیں۔