مانیٹرنگ ڈیسک: کہا جاتا ہے کہ بالوں کی سفیدی اور ذہنی تناؤ کے درمیان تعلق موجود ہے۔ لیکن اب طبی سائنس نے بھی ایسے شواہد دریافت کیے ہیں جو اس خیال کو درست ثابت کرتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق بالوں کی جڑوں سے جو بال نکلتے ہیں ان کی رنگت تو تبدیل نہیں ہوتی مگر ذہنی تناؤ اور دباؤ کا سامنا کرنے والے افراد میں بال بتدریج سفید ہونے لگتے ہیں۔ امریکہ کی ایک یونیورسٹی کی تحقیق میں پہلی بار ایسے شواہد دریافت کیے گئے جن سے عندیہ ملتا ہے کہ ذہنی تناؤ اور بالوں کی سفیدی کے درمیان تعلق موجود ہے۔
لوگوں کا پہلے سے ہی ماننا ہے کہ ذہنی تناؤ سےبال تیزی سے سفید ہوتے ہیں لیکن سائنسدانوں میں اس تعلق کے حوالے سے بحث دہائیوں سے ہورہی ہے۔ اس کو سمجھنے کے لیے محققین نے 14 رضاکاروں کے بالوں کے تجزیہ کیا اور ان کے نتائج کا موازنہ ہر رضاکار کی تناؤ سے متعلق ڈائری سے کیا گیا جو انہیں لکھنے کے لیے کہا گیا تھا۔ محققین نے محسوس کیا کہ کچھ سفید بالوں کی رنگت دوبارہ قدرتی رنگت سے بدل گئی، جسے پہلے کسی تحقیق میں دریافت نہیں کیا گیا تھا۔ محققین نے حیران کن انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ جب ایک فرد جو تعطیلات پر گیا ہواتھا،وہاں اس کے 5 بال پھر سیاہ ہوگئے۔محقین کا کہنا ہے کہ ہمارے نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ بالوں کی سفیدی کو لوگوں میں ریورس کیا جاسکتا ہے تاہم اس کا میکنزم مختلف ہوگا۔
اس کے ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ہمارا نہیں خیال کہ تناؤ میں کمی لاکر 70 سالہ کسی فرد کے بالوں کو سیاہ کیا جاسکتا ہے جن کے بال برسوں پہلے سفید ہوچکے ہیں۔ اس لیئے جوانی میں کسی حد تک ایسا کرنا ممکن ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمیں اس پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔
جوانی میں بال سفید ہونے کی بڑی وجہ سامنے آگئی!
24 Jun, 2021 | 10:29 PM