(علی ساہی)لاہور سمیت پنجاب بھر کی جیلوں میں قیدیوں کی ملاقات کےلئے نیا سسٹم متعارف کروانے کافیصلہ کر لیا گیا۔
لاہور کی دونوں جیلوں سمیت پنجاب کی 43جیلوں میں جالی ختم کرکے ملاقاتیوں اورقیدیوں کے درمیان شیشے نصب کرکے انٹرکام کےذریعے بات کروائی جائے گی۔
واضح رہے کہ قبل ازیں بھی جیل اصلاحات پر کام ہوتا رہتا ہے جیلوں میں قیدیوں کی اپنے عزیزواقارب سے ملاقات ہمیشہ سے ہی ایک بڑا مسئلہ رہی ہے اور مختلف ادوار میں حکومت اپنی اپنی سطح پر قیدیوں کے مسائل کے حل کے لئے حکمت عملی بناتی رہتی ہیں ۔اب جیلوں میں قیدیوں کی ملاقات کےلئے نیا سسٹم متعارف کروانے کافیصلہ کیا گیا ہے۔ لاہور سمیت پنجاب بھر کی جیلوں میں قیدیوں کی ملاقات کےلئے نیا سسٹم متعارف کروانے کافیصلہ قیدیوں اور ان کے عزیزو اقارب کی سہولت کے لئے کیا گیا ہے۔
جیل حکام سے اجازت کے بعد جمعہ، ہفتہ اور پیر صبح ساڑھے سات بجے سے لے کر3 بجے تک آنے والے ہرفردکوجیل میں بند قیدی رشتہ داروں سے ملوایا جاتاہے، تینوں دنوں میں عام طور پر12 سو سے لے کر15سو ملاقاتیں کرائی جاتی ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ جیل میں قیدیوں کی گنجائش 2 ہزار ہے جبکہ قید 32 سو ہیں جبکہ کوٹ لکھپت سینٹرل جیل میں گنجائش 2 ہزار 350 قیدیوں کی ہے لیکن 3693 قیدی ہیں۔ ایک بیرک میں صرف 36 لوگوں کی گنجائش ہے لیکن یہاں بیک وقت میں 100 سے زیادہ قیدی موجود ہوتے ہیں۔