(سٹی42)پاکستانی طالب علم نے اپنی ذہانت اور قابلیت کے بل بوتے پر نئی ایجاد کرکے سب کو حیران کردیا، ٹیکنالوجی کی مدد سے دن بدن نئی چیزیں سامنے آ رہی ہیں اور انسان ترقی کر رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی ہونہار طالبعلم نہ صرف ملک بلکہ بیرون ممالک بھی ملک کا نام روشن کرنے کے لئے کوشاں ہیں، بیرون ممالک پاکستان کا نام روشن کرنے پرمخالفین حسد کی آگ میں جل رہے ہیں،پاکستانی ہونہار طالب علم نے اپنی ذہانت،قابلیت کا بروئے کار لاتے 2 منٹ میں 70 فیصد چارج ہونے والی اور آٹھ سال تک چلنے والی بیٹری تیار کر کے پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کردیا۔
چین کی یونیورسٹی میں زیر تعلیم کشمیر کے علاقے باغ سے تعلق رکھنے والے پاکستانی طالب علم کامران امین بیجنگ کی نیشنل سینٹر فار نینو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، چائینیز اکیڈمی آف سائنسز سے کیس ٹواس فیلوشپ پر پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔ان کاریسرچ پروجیکٹ انرجی سٹوریج میٹریل اور آلات کے بارے میں تھا، کامران امین نے لیتھیم آئن بیٹریوں پر تحقیقی کام کرتےدنیا کی تیز ترین چارج ہونے والی بیٹری بنا ڈالی۔
کامران امین کا اپنی اس ایجاد کے بارے کہناتھا کہ اگر آپ کے موبائل میں لگی میری ایجاد کردہ بیٹری کو 24 گھنٹے میں اگر ایک مرتبہ چارج کیا جائے تو یہ آٹھ سال تک اپنی پوری صلاحیت دیتی رہے گی اور آٹھ سال تک آپ کو بیٹری بدلنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ کامران امین کو اس منصوبے کے لئے معروف ملٹی نیشنل کمپنی لینووو نے فنڈز فراہم کئے۔
کامران نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ موبائل ساز کمپنی 'لینوو' ہی اس چیز کا فیصلہ کرے گی کہ اسے آگے کس طرح استعمال کرنا ہے۔اس بیٹری پر ابھی لیب کی سطح پر کام ہو رہا ہے اور اسے مارکیٹ میں لانچ کرنے کے لیے پیٹنٹ کی ضرروت پڑتی ہے۔
اس پروجیکٹ کے حوالے سے کامران کا مقالہ رائل سوسائٹی آف کیمسٹری کے جرنل میں شائع ہوچکا ہے جبکہ وہ یونیورسٹی میں بھی دو مرتبہ آؤٹ سٹینڈنگ سٹوڈنٹ کا اعزاز حاصل کرچکے ہیں۔