(جنید ریاض)لاہور سمیت صوبہ بھر کی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹیز نے سکولوں کو این ایس بی کی مد میں جاری سوا تین ارب روپے کی آخری سہ ماہی کی قسط سر پلس بجٹ میں جمع کروادی ،نان سیلری بجٹ منتقل نہ ہونے سےسکولوں میں جاری مرمتی کام رک گئے،بجلی کے کنکشن بھی منقطع ہونے خدشہ پیدا ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب بھر کی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹیز کو نان سیلری بجٹ کی مد میں جاری سوا تین ارب روپے آخری سہ ماہی کی قسط اتھارٹیز نے واپس سر پلس بجٹ میں جمع کروادی ۔سولہ کروڑ روپے کئی ماہ تک ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کے اکاؤنٹ میں پڑے رہے۔نان سیلری بجٹ سستی اور نااہلی کے باعث سکولوں کو ٹرانسفر نہ ہوسکے، جس کے باعث سکولوں میں جاری مرمت اور رنگ و روغن کے کام روک دیے گئے ہیں۔
پنجاب ٹیچرز یونین کے صدر اللہ رکھا گجر کا کہنا ہے کہ سینکڑوں سکولوں کو بجلی منقطع کرنے کے نوٹس ملنا شروع ہوگئے ہیں،سکولوں کے پاس یوٹیلٹی بلز جمع کروانے کے بھی پیسے نہیں۔اللہ رکھا گجر نے مطالبہ کیا ہے کہ سکولوں کو این ایس بی کی آخری قسط فوری جاری کی جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں لاہور سمیت پنجاب کے ہزاروں سرکای سکولوں کے نان سیلری بجٹ میں گھپلوں کے معاملہ پرسکولوں سربراہان نے ہدایات کے باوجود نان سیلری بجٹ کا ریکارڈ فراہم نہیں کیا، پروگرام مانیٹرنگ اینڈ ایمپلمنٹیشن یونٹ نے سکولوں کو دوبارہ تصدیق شدہ بجٹ کا ریکارڈ یکم جولائی تک سیس پر اپ لوڈ کرنے کی ہدایت کردی۔
پی ایم آئی یو کی ہدایت کے باوجود سکولوں نے نان سیلری بجٹ کا ریکارڈ " سیس "پر اپ لوڈ نہ کیا۔سکولوں کو مالی سال 2018 اور 2019 کا این ایس بی ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی ۔ متعدد سکول سربراہان نے بغیر تصدیق نان سیلری بجٹ کا غلط ڈیٹا سیس پر اپ لوڈ کردیاتھا۔