مال روڈ (علی ساہی) بڑے اشتہاریوں کی گرفتاری لاہورپولیس کیلئے چیلنج بن گئی، رواں سال پولیس بڑے اشتہاریوں میں صرف ایک فیصد گرفتار کرسکی۔ آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے ناقص کارکردگی پر سی سی پی او سے اظہار ناراضگی کرکے کارکردگی بہتر بنانے کا حکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق بڑے اشتہاریوں کی گرفتاری لاہورپولیس کیلئے چیلنج بن گئی، رواں سال پولیس بڑے اشتہاریوں میں صرف ایک فیصد گرفتار کرسکی۔ آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے ناقص کارکردگی پر سی سی پی او سے اظہار ناراضگی کرکے کارکردگی بہتر بنانے کا حکم دے دیا۔ سوشل میڈیا پربہت متحرک نظر آنے والی پولیس شہریوں کوتحفظ دینے میں بری طرح ناکام ہے، پچھلے سالوں کے بڑے کیسزمیں اشتہار ی پولیس کی پہنچ سے دُور ہیں جن کو پکڑنے کی بجائے فائلوں کے حصے بناکرگرفتارکرنا بھول گئی ہے۔
آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کو پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق پولیس پرانے اشتہاریوں میں سے صرف ایک فیصد ملزمان کو گرفتار کرسکی ہے جبکہ پانچ ہزار سے زائد اے کیٹیگری کے اشتہاری موجود ہیں۔ آئی جی پنجاب نے ناقص کارکردگی اور اشتہاریوں کی گرفتاری پر سی سی پی او ذوالفقارحمید سے اظہار ناراضگی کرکے کارکردگی بہتر بنانے کا حکم دیدیا ہے۔
آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے کہا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لئے انویسٹی گیشن پولیس کو مدد کے لئے تیارکردہ ہوٹل آئی سمیت دیگر ایپس، سیف سٹی کے فیشل ریکگنائزیشن سسٹم کو بروئے کارلاتے ہوئے پرانے اشتہاریوں کی گرفتاری یقینی بنائی جائے۔
دوسری جانب اینٹی کرپشن لاہور ریجن اے کی اشتہاریوں کی گرفتاری کیلئے مہم تیز کر دی ہے،اینٹی کرپشن نے جعلسازی کے مقدمہ میں اشتہاری ملزم محمد اجمل کو گرفتار کر لیا۔ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن لاہور ریجن اے ڈاکٹر احمد افنان نے اینٹی کرپشن کی ٹیم کو اشتہاری ملزمان کی گرفتاری مہم تیز کرنے کی ہدایت کردی ہے۔