اسوہ فاطمہ: مڈل کلاس سیلریڈ الائنس کے زیر اہتمام لبرٹی گول چکر پر تنخواہ دار طبقہ کے مسائل پر احتجاج کیا گیا جس مین الائنس کے ارکان نے ہاتھوں میں مطالبات کے کتبے اٹھا کر شرکت کی۔
احتجاج میں شریک تنخواہ دار طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد نے بتایا کہ تنخواہ دار طبقے کو غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنایا جاتا ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ حالیہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر بے جا ٹیکس عائد کئے گئے ہیں۔ تنخواہ پر گذارہ کرنے والے عوام کی تنخواہوں کا ساٹھ فیصد تک ٹیکس کی مد میں جا رہا ہے۔
احتجاج میں شریک خواتین اور مردوں کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تنخواہ دار طبقے کو بجٹ میں ریلیف کیوں نہیں ملتا۔ تنخواہ دار طبقہ گزشتہ تین سال سے مسلسل ٹیکسوں کی زد میں ہے، ہر سال حقیقی تنخواہ کم ہوتی جا رہی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ 2024-2023 کے ٹیکس ریٹ بحال کئے جائیں۔ٹیکس لگانے کے لئے کم سے کم تنخواہ کی حد ایک لاکھ روپے مقرر کی جائے۔