ملک اشرف:فنانس بل پنجاب ایکٹ کے ذریعے کورٹ فیسوں میں اضافہ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ۔ عدالت کاچیف سیکرٹری سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 8 اگست کو جواب طلب کرلیا ۔
جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری عظمیٰ تنویر کی درخواست پر حکم جاری کیا ۔درخواست میں پنجاب حکومت بذریعہ چیف سیکرٹری ، سیکرٹری قانون اور سیکرٹری خزانہ کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت پنجاب نے 26 جون 2024 کو پنجاب میں کورٹ فیسز میں بے تحاشہ اضافہ کیا ۔ گورنر پنجاب نے بھی فیسوں میں اس اضافہ کے فنانس ایکٹ کو منظور کر لیا ۔
درخواست گزار کا موقف ہے کہ مقدمات دائر کرنے کیلئے ایک روپے کی ٹکٹ فیس کو بڑھا کر100 روپے کیاگیا ۔دو روپے کی ٹکٹ فیس کو بڑھا کر 200 روپے کر دیا گیا ہے
ایکٹ میں ترمیم کرکے ٹکٹ 5 روپے سے بڑھا کر 500 روپے کردی گئی۔ٹکٹ فیسوں میں اضافہ 10 ہزار سے لے کر 25 ہزار فیصد تک اضافہ کیا گیا ،ٹکٹ فیس میں اضافہ سے عوام تک انصاف کی فراہمی مشکل ہو جائے گی
ترامیم کے ذریعے ٹکٹ فیس بڑھانے سے سائلین ،عوام پر مزید مہنگائی کا بوجھ بڑھے گا ۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت حکومت کے ترمیم کے ذریعے کورٹ فیس میں اضافے کی ترمیم کے اقدام کو کالعدم قرار دے ۔