فریھہ بتول: پہلے ہی تنگ پڑ چکی سڑکوں پر تجاوزات کی بھرمار نے گرمی اور حبس کے مارے شہر یوں کے لئے بازاروں میں نکل کر روزمرہ کام کاج کرنا مشکل کر دیا۔ شہریوں کے روزانہ ہزاروں گھنٹے سڑکوں پر ٹریفک کے بے ہنگم ہجوم میں پھنس کر برباد ہونا معمول بن گیا۔
نوری مسجد سیون سٹاپ پر تجاوزات اور چنگ چی رکشوں کے ہجوم نے سڑک کا بیشتر حصہ گھیر لیا۔ آمد و رفت میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہونے لگا۔ اس ایریا میں ٹریفک جام رہنا معمول بن گیا ۔ سڑکوں پر چنگ چی چاند گاڑیوں کا بے ہنگم ہجوم اور فٹ پاتھ پر رہڑی، ٹیلے والوں کا مستقل قبضہ؛ راہگیروں کا سمٹ سمٹا کر گزرنا بھی محال ہوگیا۔
شہر کے گنجان علاقوں میں ٹریفک میں رکاوٹ ڈالنے والی تجاوزات میں بڑی تعداد چنگ چی رکشہ کی ہے۔ یہ لوگ ٹریفک کے مسائل میں بے تحاشا اضافہ کا سبب بن رہے ہیں۔
ایک طرف ریلوے سٹیشن، دوسری طرف میٹرو سٹیشن ہے اور ایک جانب مارکیٹ بھی ہے۔ اس ایریا مین ٹریفک عموماً بلاک رہتا ہے، سڑک پر ٹریفک انتہائی سست رفتار سے چلتا ہے کیونکہ سڑک کا بیشتر حصہ چنگ چی مافیا نے گھیر رکھا ہے۔ رش آورز میں یہاں آمدورفت عذاب ثابت ہوتی ہے جو حبس کے موسم میں دوچند ہو جاتا ہے۔
علاقہ کے تاجروں اور باقاعدگی سے آنے جانے والے کمیوٹرز کا کہنا ہے کہ ٹریفک میں رکاوٹ چینگ چی مافیا ہے، اس مسئلہ کے حل کے لئے متعدد شکایات کین لیکن ٹریفک پولیس اور انکروچمنٹس ہٹانے کے ذمہ دار ادارہ نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ٹریفک کی روانی یقینی بنانے ک اور شہریوں کے روزانہ ہزاروں گھنٹے بے مقصد برباد ہونے سے بچانے کے لئے تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے اور چنگ چی رکشہ والوں کو مخصوص سٹاپس پر محدود تعداد مین کھڑا ہونے کا پابند کیا جائے۔