ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

14 سالہ گھریلو ملازمہ کے چہرے اورجسم پر خوفناک تشدد، واقعہ رپورٹ

سورس: city42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: اسلام آباد تھانہ ہمک کے علاقہ میں  سرگودھا کی رہائشی 14 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد کا واقعہ رپورٹ ،14 سالہ کو 7 ماہ قبل سول جج عاصم حفیظ کے گھر ملازمت کے لئے بھیجا گیا تھا ،والدہ بیٹی سے ملنے آئی تو اس حالت میں دیکھ کر سرگودہا ساتھ لے آئیں ڈی پی او سرگودہا فیصل کامران نے بھی بچی پر تشدد اور بروقت علاج نا ملنے پر زخم گہرے ہونے کی تصدیق کر دی  جبکہ جج عاصم حفیظ نے تشدد سے انکار کر دیا ۔

تفصیلات کے مطابق    سرگودھا کی رہائشی  لڑکی کے چہرے اورجسم پر خوفناک تشددکے نشانات  ،اہل خانہ کا کہناتھا کہ 14 سالہ رضوانہ  6 ماہ سے اسلام آباد میں اہم شخصیت کے گھر ملازمت کر رہی تھی۔بااثرکی بیوی نے چوری کے الزامات لگا کر بچی پر تشدد کیا گیا۔ مالکوں کی جانب سے 6 ماہ کی تنخواہ بھی نہیں دی گئی۔ لڑکی تشویشناک حالت میں ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دی گئی۔ 
 لواحقین کا احتجاج،انصاف کامطالبہ کر دیا ۔  اے ایس پی سٹی موقع پر پہنچ گئے۔پولیس کا کہنا تھا کہ  تشدد کامقدمہ اسلام آبادمیں درج ہوگا۔لڑکی کے جسم پر15ے زائدسنگین زخم ہیں ۔سرکی کھوپڑی کے زخم میں کیڑے پڑے ہیں۔ڈاکٹروں نے لڑکی کو لاہور ریفر کر دیا ہے ۔ 

اسلام آباد کے تھانہ ہمک کے علاقہ  میں 14 سالہ بچی کے ساتھ گھریلو تشدد کا واقعہ سامنے آگیا  14 سالہ گھریلو ملازمہ سرگودہا کی رہائشی تھی والدہ بیٹی سے ملنے آئی تو اس حالت میں دیکھ کر سرگودہا لے گئی سرگودہا کے ہسپتال میں بچی سے تشدد کا انکشاف ہوا واقعہ کا علم ہونے پر ڈی پی او سرگودھا فیصل کامران کا نوٹس پولیس کے اعلی افسران ہسپتال پہنچ گئے  ڈی پی او سرگودہا نے بتایا کہ 14 سالہ بچی رضوانہ کے سر میں چوٹ کی وجہ سے کیڑے پڑگئے ہیں،بچی کے سر پر متعدد جگہ گہرے زخم ہیں،بروقت علاج نہ ہونے سے زخموں میں کیڑےپڑگئےہیں،جبکہ ڈی ایچ کیو ہسپتال سرگودھا کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ کےمطابق بچی کے سرسمیت جسم پر15 جگہ پر چوٹوں کے نشانات ہیںمیڈیکل رپورٹ کے مطابق 15چوٹوں کےعلاوہ بچی کے اندرونی اعضا بھی متاثر ہیں.

https://www.city42.tv/digital_images/large/2023-07-24/news-1690209685-1981.jpg
والدین کا کہنا ہے کہ 14سال کی بچی کو7ماہ قبل سول جج عاصم حفیظ کےگھرملازمت کیلیےبھیجا تھاسول جج کی اہلیہ گزشتہ روز بچی کوتشویشناک حالت میں اسلام آباد اڈے پر چھوڑ  آئیں، بچی کی والدہ اسے تشویشناک حالت میں وہاں سے سرگودہا لے آئیں بچی کو تشویشناک حالت میں سرگودھا سے لاہور منتقل کردیاگیا ہے، جبکہ ترجمان اسلام آباد پولیس  کا کہنا ہے کہ  پولیس تمام واقعے کا جائزہ لےچکی ہے لیکن تاحال ہمیں کارروائی کیلئے  کسی نے درخواست نہیں دی،جیسے ہی درخواست موصول ہوگی ہم کارروائی شروع کردیں گے 24 کی ٹیم نے جج عاصم حفیظ سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایاکہ 14 سالہ رضوانہ  گھر کا مزید کام کرنے سے انکاری تھی اہلیہ نے گھریلو ملازمہ کو گھر واپس بھیجنا چاہا تو اس نے دیوار میں ٹکریں ماریں 14 سالہ رضوانہ گھر جانے سے خوفزدہ تھی 14 سالہ رضوانہ کا کہنا تھا کہ والدہ کام چھوڑ کر واپس آنے پر اسے مزید تشدد کا نشانہ بنائے گی ۔اہلیہ نے والدہ کا فون کیا کہ اسے آکر لے جاؤ اہلیہ گھریلو ملازمہ کو اسلام آباد اڈے تک والدہ کے حوالے کرنے گئیں ،گھریلو ملازمہ کی والدہ نے اسے کام چھوڑ کے واپس آنے پر اڈے پرہی تشدد کا نشانہ بنایا اہلیہ چودہ سالہ رضوانہ کو والدہ کے حوالے کر کے واپس ا ٓگئیں ،والدہ نے گھر لے جا کے بچی کے ساتھ کیا کیا معلوم نہیں ،خبروں سے تشدد کا واقعہ علم میں آیا۔