ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

وزیر اعظم عمران خان کے مشیران خاص کی تقرریاں خطرے میں پڑگئیں

وزیر اعظم عمران خان کے مشیران خاص کی تقرریاں خطرے میں پڑگئیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف)وزیراعظم عمران خان کے 16 مشیروں کی تقرریاں ہائیکورٹ میں چیلنج کردیں گئیں،ہائیکورٹ کے مقامی وکیل نے مشیروں کی تقرریاں چیلنج کیں،آئینی درخواست میں وزیر اعظم، وزارت قانون کو فریق بنایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے 16 مشیران خاص کی تقرریاں لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیں گئیں، لاہور ہائیکورٹ میں مقامی وکیل نے وزیر اعظم عمران خان کے مشیران خاص کی تقرریاں چیلنج کیں، آئینی درخواست میں وزیر اعظم، وزارت قانون، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، شہزاد اکبر، ڈاکٹر ظفر مرزا سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نہ تو رکن اسمبلی ہیں اور نہ ہی سینٹ کے ممبر ہیں مگر انہیں وزارت خزانہ کا قلمدان سونپا گیا ہے۔

آئین کے آرٹیکل 92 کے تحت وزیر اعظم کی سفارش پر صرف رکن اسمبلی ہی وفاقی وزیر کے عہدے پر مقرر کیا جا سکتا ہے، درخواست گزار کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 2 اے کے تحت غیر منتخب شخص کے ریاست کے اختیارات کا استعمال نہیں کر سکتا، آرٹیکل 90کی ضمنی دفعہ 1 کے تحت وفاقی حکومت غیر منتخب افراد کو شامل کر کے نہیں چلائی جا سکتی۔

درخواست گزار کا اپنے موقف میں کہناتھا کہ وفاقی کابینہ میں غیر منتخب افراد کو شامل کر نے سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اپنے فرائض انجام دینے کے اہل نہیں ہیں،وزیر اعظم کے دہری شہریت کے حامل مشیران خاص ریاست پاکستان کے لئےسکیورٹی رسک ہیں، درخواست گزار نے استدعا کی کہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، عبدالرزاق داﺅد، امین اسلم، ڈاکٹر عشرت حسین، ڈاکٹر بابر اعوان کی بطور مشیر خان تقرری غیر آئینی قرار دی جائے۔

محمد شہزاد ارباب، مرزا شہزاد اکبر، سید شہزاد قاسم، ڈاکٹر ظفر مرزا اور معید یوسف کو بھی وزیر اعظم کے مشیران کے عہدوں سے ہٹایا جائےجبکہ زلفی بخاری، ندیم بابر، ڈاکٹر ثانیہ نشر، ندیم افضل گوندل، شہباز گل اور تانیہ ایس اردس کو بھی مشیر خاص کے عہدوں سے ہٹایا جائے،درخواست گزار کا مزید کہناتھا کہ آرٹیکل 90کی ضمنی دفعہ 1 کے تحت منتخب اراکین اسمبلی کو وفاقی وزراءکے عہدوں پر تعینات کرنے کاحکم دیا جائے،درخواست کے حتمی فیصلے تک وزیر اعظم کے تمام غیر منتخب مشیران خاص کو فوری طور پر کام سے روکا جائے، علاوہ ازیں درخواست کے حتمی فیصلے تک وزیر اعظم عمران خان کو بھی ملک کے چیف ایگزیکٹو کی حیثیت سے کام کرنے سے روکا جائے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer